سندھ پولیس میں ریسورس منیجمنٹ سسٹم متعارف کروایا ہے، امجد جاوید سلیمی

تمام چیزوں کو کمپیوٹرائزڈ کر کے انٹر لنک کیا جارہا ہے، جس سے پولیس کی پرفارمنس اچھی ہوگی اور جرائم کی روک تھام میں مدد ملے گی،آئی جی سندھ

منگل 31 جولائی 2018 15:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جولائی2018ء) آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی نے کہا ہے کہ سندھ پولیس میں ریسورس منیجمنٹ سسٹم متعارف کروایا ہے، اور تمام چیزوں کو کمپیوٹرائزڈ کر کے انٹر لنک کیا جارہا ہے، جس سے پولیس کی پرفارمنس اچھی ہوگی اور جرائم کی روک تھام میں مدد ملے گی، بہتر ڈرائیونگ لائسنس سے حادثات کم ہونگے اچھے ڈرائیور سامنے آئیں گے۔

منگل کو ڈرائیونگ لائسنس برانچ کلفٹن میں نئے بلاک کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ اتنی اموات دہشتگردی سے نہیں ہوتی جتنی ٹریفک حادثات سے ہوتی ہے، جدید سسٹم متعارف کروانے سے اچھے اور تربیت یافتہ ڈرائیور سامنے آئیں گے۔ جس سے ٹریفک حادثات میں کمی واقع ہوگی۔آئی جی سندھ نے کہا کہ پولیس افسر کو اپنی بیٹ میں رہنے والے ہر عام و خاص اور جرائم پیشہ افراد کے بارے میں جانکاری ہونی چاہئے، تھانہ کی سطح پر پولیس افسران کو تربیت کا عملی مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

سندھ پولیس میں ریسورس منیجمنٹ سسٹم نہیں ہے۔ ہمیں نہیں پتہ کہ ایک ضلع میں کتنی پولو اسٹیک ہے۔ تمام چیزوں کو کمپیوٹرائزڈ کر کے انٹر لنک کر کے کارآمد بنائیں گے۔تقریب میں معروف نامہ نگار اور کالم نویس انور مقصود حمیدی نے کہا کہ جو پولیس تین مہینے میں اتنا اچھا کام کرسکتے ہیں وہ کیا نہیں کرسکتے۔ الیکشن اتنے پرامن انداز میں ہوا ہے پچھلے الیکشنز میں تو کرفیو کا سما ہوتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی تین کروڑ کی آبادی والا شہر ہے لیکن یہاں صرف مردوں کو شمار کیا گیا ہے۔ دوبارہ الیکشن کا مطالبہ مولانا فضل الرحمان نے کیا جس کی تائید صرف ڈونلڈ ٹرمپ نے کی۔تقریب میں ایڈیشنل آئی جی ٹریفک عبدالقادر تھیبو، ڈی آئی جی ٹریفک فرحت جونیجو، پولیس کے دیگر اعلی افسران اور سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی۔