سپریم کورٹ کا رہنما ن لیگ طلال چوہدری کیخلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ 2 اگست کو سنانے کا اعلان

سابق رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر کیخلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ 11 جولائی کو محفوظ کیا گیا تھا، فیصلہ جسٹس گلزار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سنائے گا

muhammad ali محمد علی منگل 31 جولائی 2018 18:51

سپریم کورٹ کا رہنما ن لیگ طلال چوہدری کیخلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ ..
اسلام آباد (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔31 جولائی 2018ء) سپریم کورٹ کا رہنما ن لیگ طلال چوہدری کیخلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ 2 اگست کو سنانے کا اعلان، سابق رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر کیخلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ 11 جولائی کو محفوظ کیا گیا تھا، فیصلہ جسٹس گلزار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سنائے گا۔ تفصیلات کے مطابق سابق رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر طلال چوہدری کی قسمت کے فیصلے کا دن قریب آگیا ہے۔

سپریم کورٹ نے رہنما ن لیگ طلال چوہدری کیخلاف توہین عدالت کیس کے فیصلے کی تاریخ کا اعلان کردیا ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے رہنما ن لیگ طلال چوہدری کیخلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ 2 اگست کو سنایا جائے گا۔ سابق رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر کیخلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ 11 جولائی کو محفوظ کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

 طلال چوہدری کیخلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ کے جسٹس گلزار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سنائے گا۔

واضح رہے کہ طلال چوہدری کیخلاف گزشتہ برس سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے بعد اعلی عدلیہ کیخلاف دیے گئے نازیبا بیانات کے بعد توہین عدالت کا کیس دائر ہوا تھا۔ طلال چوہدری نے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ میں پی سی او کے بت پڑے ہیں لہذا انہیں عدالت سے اٹھا کر باہر پھینک دیں۔ اس بیان کے بعد طلال چوہدری کیخلاف توہین عدالت کا کیس سوموٹو نوٹس کے بعد شروع کیا گیا تھا۔ اس دوران طلال چوہدری نے سپریم کورٹ میں اپنا کیس لڑا۔ طلال چوہدری نے اس دوران کسی بھی موقع پر نا معافی مانگی نہ ہی اپنی غلطی تسلیم کی۔ اب ممکنہ طور پر طلال چوہدری کو نااہلی کیساتھ جیل کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔