دھان کے کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تلفی جلد از جلد کریں، ترجمان محکمہ زراعت پنجاب

منگل 31 جولائی 2018 21:34

لاہور۔30جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جولائی2018ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق دھان کے جن کھیتوں میں جڑی بوٹیاں پائی جائیں ان کی تلفی کریں کیونکہ جڑی بوٹیاں نہ صرف غذا میں حصہ دار ہوتی ہیں بلکہ یہ ضرررساں کیڑوں کی پناہ گاہ کے طور پر بھی استعمال ہوتی ہیں۔د ھان کی فصل میں جڑی بوٹیاں کثرت سے اُگتی ہیں کیونکہ پانی اور موسم جڑی بوٹیوں کے اگنے کے لیے سازگار ہوتے ہیں کھیت میں فصل کے دوران ہر وقت نمی موجود رہتی ہے اور یہ نمی جڑی بوٹیوں کی افزائش میں معاون ہوتی ہے۔

دھان میں پائی جانے والی جڑی بوٹیوںمیں چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیاں، گھاس خاندان کی جڑی بوٹیاں، ڈیلا خاندان کی جڑی بوٹیاںاور چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیاںشامل ہیں۔اس خاندان کی جڑی بوٹیوںکے پتے چوڑے اور مختلف اشکال کے ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

تنا قدرے سخت جبکہ پودا زمین سے اوپر اور سیدھا ہوتا ہے۔ اس خاندان کی اہم جڑی بوٹیوں میں کتا کنی ، مرچ بوٹی ، کھٹی بوٹی، دریائی بوٹی، چاندنی اور چولائی شامل ہیں۔

گھاس خاند ان سے تعلق رکھنے والی جڑی بوٹیوں کے پتے چھوٹے اور نوکیلے ہوتے ہیں جبکہ تنا عموماً گول اور جوڑ دار ہوتا ہے۔ یہ پودے زمین کی سطح پر بچھے ہوئے ہوتے ہیں۔گھاس خاندا ن کی جڑی بوٹیوں میں ڈھڈن ، سوانکی ، مدھانہ ،کھبل ، لمب گھاس اور نڑو شامل ہیں۔ترجمان نے مزید کہا کہ دھان کی فصل سے جڑی بوٹیوں کے تدارک کے لیے محکمہ زراعت پنجاب کے سفارش کردہ طریقوں کو باقاعدگی کے ساتھ بروئے کارلایا جائے تو جڑی بوٹیوں کی وجہ سے ممکنہ نقصان کو کافی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

دھان کے جن کھیتوں میں زنک کی کمی کی علامات ظاہر ہوں وہاں کاشتکار لاب لگانے کے 10 دن بعد تک زنک سلفیٹ33 فیصد ، 6 کلوگرام یازنک سلفیٹ 21 فیصد 10 کلو گرام فی ایکڑ چھٹہ دیں۔ترجمان نے مزید بتایا کہ لاب کی منتقلی کے 35 دن بعدنائٹروجنی کھاد کا بقیہ حصہ ڈالنے سے پہلے 4 ، 5 دن کیلئے فصل کو ہلکا سا سوکا دیں اس کے بعد کھاد کاچھٹہ دیکر پانی لگادیں۔ ٹیوب ویل کے ناقص پانی سے سیراب ہونے والی زمینوں میںاچھے نتائج حاصل کرنے کے لیے جپسم کھادبحساب 5بوری فی ایکڑ چھٹہ دیں ۔

متعلقہ عنوان :