پاکستان این ایس جی کی رکنیت کی غرض سے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے کیلئے مناسب متبادل پالیسی وضع کر ے، ڈاکٹر ظفر اقبال چیمہ

منگل 31 جولائی 2018 23:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جولائی2018ء) سٹرٹیجک وژن انسٹی ٹیوٹ کے صدرڈاکٹر ظفر اقبال چیمہ نے کہا ہے کہ نیوکلیئر سپلایئرز گروپ کی سیاست اہم معاملہ ہے اور پاکستان کیلئے ضروری ہے کہ وہ این ایس جی کی رکنیت کی غرض سے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے کیلئے مناسب متبادل پالیسی وضع کرے۔ منگل کو ایٹمی ڈیٹرنس اور سٹرٹیجک استحکام سے متعلق تھنک ٹینک سٹریٹجک وژن انسٹی ٹیوٹ(ایس وی آئی)کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق سٹریٹجک وژن انسٹی ٹیوٹ نے اہلیت کی بنیاد پر نیو کلیئر سپلائیرز گروپ کی رکنیت کی غرض سے کامیاب وکالت کیلئے حکومت کی فعال سفارتکاری کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو اپنے ایٹمی پروگرام کے بارے میں بیانیئے کی مزید بہتری پر توجہ دینا چاہئے۔

(جاری ہے)

ایس وی آئی نے یہ سفارشات ان ہاوس گول میز بحث و مباحثے کے بعد مرتب کی ہیں جس میں سفارتکاروں،ماہرین اور سکالرزنے شرکت کی۔ان ہاوس گول میز مباحثے کے دوران دفتر خارجہ میں آرمز کنٹرول اور ڈس آرممنٹ ڈویژن کے ڈائریکٹر جنرل کامران اختر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اہلیت کی بنیاد پر بین الاقوامی حمایت میں اضافہ ہو رہا ہے اور اب متعدد ممالک بھی نان این پی ٹی ممالک کو رکنیت دینے کیلئے ترقیاتی معیار کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کئی بین الاقوامی سٹڈیز نے پاکستان کے اس دیرینہ موقف کی تصدیق کی ہے کہ بھارت کو کسی بھی قسم کی چھوٹ دینے سے علاقائی سٹریٹجک استحکام ختم ہو جائیگی۔ مباحثے کے شرکاء نے مزید اقدامات پر بھی زور دیا جبکہ تجاویز میں سویلین اور ملٹری فسیلیٹیز کی علیحدگی اورعالمی ادارہ برائے جوہری توانائی(آئی اے ای ای) کیساتھ اضافی پروٹول پر دستخط شامل ہیں۔

سابق سفیر ضمیر اکرم نے کہا کہ مسقبل قریب میں نان این پی ٹی ممالک کی رکینت کے حوالے سے اتفاق رائے خارج از امکان نہیں۔انہوں نے کہا کہ یاد رکھنا چاہئے کہ چین این ایس جی میں نئے ممبران کے داخلے کیلئے این پی ٹی ضروریات پر اصرار کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین اپنا موقف تبدیل نہیں کریگا جب تک پاکستان کو رکنیت نہیں دی جاتی چین، بھارت کو این ایس جی کا رکن تسلیم نہیں کریگا۔