لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر پولیس دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں ے ایک ماہ میں پیش رفت رپورٹ طلب

بدھ 1 اگست 2018 20:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2018ء) سندھ ہائیکورٹ نے 20 سے زائد لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر پولیس دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں ے ایک ماہ میں پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔ دو رکنی بینچ کے روبرو 20 سے زائد لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے پولیس رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔

جسٹس خادم حسین نے ریمارکس دیئے ہر تاریخ پر پولیس کا تفتیشی افسر تبدیل ہوجاتا ہے۔

(جاری ہے)

سرکاری وکیل نے بتایا تفتیشی افسر صابر بیمار ہے، اس لیے پیش نہیں ہوا۔ جسٹس خادم حسین نے ریماکس دیئے بیمار پولیس افسروں کو تفتیشی افسر لگاتے ہی کیوں ہیں۔ لوگ لاپتہ ہیں، ان کہ کسی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ ہر سماعت پر نیا پولیس افسر آتا ہے اور کہتا ہے مجھے تو کل ہی تفتیشی ملی ہے۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ لاپتہ شہری نوید کے اغوا کاروں نے رینجرز کا نام استعمال کیا۔ پراسیکیوٹر ریمجرز حبیب احمد نے بتایا کہ ہم انکوائری کرلی ہے، اغوا کاروں کا رینجرز سے کوئی تعلق نہیں۔ عدالت نے پولیس دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں دے ایک ماہ میں پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔