Live Updates

حیدرآباد، ہم الیکشن جیت رہے تھے ، ہمارے دفتر پر ایم کیوایم کے کارکنوں نے حملہ کیا،محفوظ عرسانی

تھانے کیس درج کرانے کیلئے بیٹھے رہے لیکن پولیس نے ہمارے ساتھ کوئی تعاون نہیں کیا،تحریک انصاف کے رہنمائوں کی مشترکہ پریس کانفرنس

بدھ 1 اگست 2018 22:51

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 اگست2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں محفوظ عرسانی، ڈاکٹر مستنصر باللہ، این اے 226کے امیدار جمشید علی شیخ اور پی ایس 67کے امیدوار امید علی جونیجو نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم الیکشن جیت رہے تھے ، ہمارے دفتر پر ایم کیوایم کے کارکنوں نے حملہ کیا۔ ہم تھانے کیس درج کرانے کیلئے بیٹھے رہے لیکن پولیس نے ہمارے ساتھ کوئی تعاون نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں فارم 45بھی نہیں دیا گیا۔ ایم کیوایم کے دور میں بھرتی کی گئی خواتین اساتذہ نے اس جماعت کا بھرپور ساتھ دیا، ہم نے اس پر اعتراض بھی کیا لیکن ہمارے اعتراض کو نہیں سنا گیا۔ ہمارے جتنے امیدوار الیکشن میںحیدرآباد ضلع میں کھڑے ہوئے تھے ان سب کے حلقے دوبارہ کھولے جائیں ۔

(جاری ہے)

ہمیں آر اوز کے ساتھ مل کر ہروایا گیا ہے ۔ ہمیں جان بوجھ کر رزلٹ تاخیر سے دیا گیا ہے ، اگر ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے اور حیدرآباد کے حلقے دوبارہ نہیں کھولے گئے تو پھر ہم احتجاج کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں یونیورسٹی ضرور بنے گی یہ حیدرآباد کے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے انتخابات جیتنے کیلئے سندھ میں سرکاری مشینری استعمال کی ۔ شرجیل میمن نے جیل میں بیٹھ کر الیکشن مہم چلائی اور پیسہ پانی کی طرح خرچ کیا۔انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم حقیقت ہے جسے تسلیم کرنا ہوگا اور ہم ایم کیوایم کے ساتھ مل کر کراچی میں اچھا کام کریں گے۔ کراچی پولیس کو میئر کے ماتحت کیا جائیگا اور کراچی میں رشوت کا جو بازار گرم ہے اس سے جان چھڑائی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پہلے ہی کہہ دیا ہے کہ جس پر کوئی کیس ہے وہ حکومت میں نہیں ہوگا ۔ اور کراچی میں بلاتفریق ترقیاتی کام کرائے جائیں گے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات