Live Updates

الیکشن کمیشن کاقومی اسمبلی کے 2 حلقوں میں پولنگ اور نتائج کالعدم قرار دینے کا فیصلہ

این ای-10 (شانگلہ) اور این ای- 48 (شمالی وزیرستان) میںخواتین کا ووٹنگ ٹرن آئوٹ 10 فیصد سے کم رہنے کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا

جمعہ 3 اگست 2018 16:12

الیکشن کمیشن کاقومی اسمبلی کے 2 حلقوں میں پولنگ  اور نتائج کالعدم قرار ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اگست2018ء) الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے 2 حلقوں میں پولنگ کا عمل اور اس کے نتائج کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این ای-10 (شانگلہ) اور این ای- 48 (شمالی وزیرستان) میں ووٹ ڈالنے کی شرح کم رہنے اورخواتین کا ووٹنگ ٹرن آئوٹ 10 فیصد سے کم رہنے کے باعث یہ فیصلہ کیا گیاہے۔

الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں ای سی پی سیکرٹریٹ کی جانب سے کمیشن کو درخواست ارسال کی جاچکی ہے۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق کسی حلقے میں مرد اور خواتین ووٹرز کی کل تعداد میں اگر خواتین کے ووٹ ڈالنے کی شرح 10 فیصد سے کم ہوگی تو اس حلقے کے نتائج تسلیم نہیں کیے جائیں گے اور پولنگ کا عمل کالعدم قرار پائے گا۔

(جاری ہے)

شانگلہ کے حلقہ این ای-10 میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 74 ہزار 3 سو 43، اور اس میں مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 12 ہزار 2 سو 94 ہے، جس میں سے ایک لاکھ 15 ہزار 6 سو39 مرد ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔یعنی تقریباً54 فیصد مردوں نے ووٹ ڈالا جبکہ ایک لاکھ 62 ہزار 49 خواتین ووٹرز میں سے صرف 12 ہزار 6 سو 63 نے رائے شماری میں حصہ لیا۔ مذکورہ حلقے سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار عنایت اللہ 34 ہزار 70 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے، جبکہ ان کے حریف عوامی نیشنل پارٹی کے سعیدالرحمٰن نے 32 ہزار 6 سو 65 ووٹ حاصل کیے۔

شانگلہ کا یہ حلقہ ان 44 حلقوں میں سے ایک ہے جہاں مسترد کیے جانے والے ووٹوں کی تعداد کامیابی کے تناسب سے بھی زیادہ ہے۔دوسری جانب شمالی وزیرستان کے حلقہ این ای-48 میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 74 ہزار 2 سو5 ہے جس میں ایک لاکھ 96 ہزار 6 سو 68 مرد ووٹرز میں سے 57 ہزار 600 نے رائے شماری میں حصہ لیا۔اس طرح تقریباً 29 فیصد مردوں نے ووٹ کاسٹ کیا، جبکہ 77 ہزار 5 سو 37 خواتین ووٹرز میں سے صرف 8 فیصد یعنی 6 ہزار 3 سو 64 نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

واضح رہے کہ اس حلقے سے آزاد امیدوار محسن جاوید 16 ہزار 4 سو 96 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جن کے مدمقابل پاکستان تحریک انصاف کے اورنگزیب خان نے 10 ہزار 3 سو 69 ووٹ حاصل کیے تھے۔یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ملک کے کئی دیگر حلقوں میں بھی خواتین کے ووٹ ڈالنے کی شرح انتہائی کم رہی ، تاہم الیکشن کمیشن کی قائم کردہ حد 10 فیصد سے زائد ہونے کے سبب ان کے نتائج تسلیم کرلیے گئی
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات