Live Updates

25جولائی کو ہونے والے الیکشن کالعدم قرار دیئے جائیں، غوث علی شاہ

چیف الیکشن کمشنر فوری طور پر مستعفی ہوں، نوازشریف کے بعد اب آصف زرداری کا احتساب ہونا چاہئے ،ہمارے مطالبات پر فوری عمل نہ کیا گیا تواگلے مرحلے میںہڑتال پہیہ جام کی کال دیں گے،رہنما جی ڈی اے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب

جمعہ 3 اگست 2018 23:18

25جولائی کو ہونے والے الیکشن کالعدم قرار دیئے جائیں، غوث علی شاہ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اگست2018ء) گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی ای) کے رہنما اور سابق وزیر اعلی سندھ سید غوث علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم سندھ کی سطح پر مطالبہ کر رہے ہیں کہ 25جولائی کو ہونے والے الیکشن کالعدم قرار دیئے جائیں، نئے الیکشن کا انعقاد کیا جائے،چیف الیکشن کمشنر فوری طور پر مستعفی ہوں، نوازشریف کے بعد اب آصف زرداری کا احتساب ہونا چاہئے ہمیں اس کا انتظار ہے ، اگرہمارے مطالبات پر فوری عمل نہیں کیا گیا توہم اگلے مرحلے میںہڑتال پہیہ جام کی کال دیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعہ کو کراچی پر یس کلب کے باہر دھاندلی زدہ الیکشن کے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مرد و خواتین کارکنوں کی بڑی تعداد نے ہاتھوں میں جی ڈی اے کے جھنڈے ، پلے کارڈز اور بینرز اٹھارکھے تھے۔

(جاری ہے)

جن پر تحریر تھادھاندلی زدہ الیکشن نا منظور، جعلی الیکشن نا منظور،جیف الیکشن کمشنر فوری مستعفی ہوں،اس موقع پر کارکنوں کی جانب سے نعرے لگائے جاتے رہے ، جبکہ جی ڈی اے کے رہنماں نے اپنے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں۔

مظاہرے کے دوران متحدہ مجلس عمل ، عوامی تحریک کے مظاہرین بھی جی ڈی اے مظاہرے میں شامل ہوگئے۔ جی ڈی اے کے جن رہنماں نے مظاہرین سے خطاب کیا ان میں سردار رحیم، نصرت سحر عباسی، ایم ایم اے رہنما قاری عثمان،عبدالکریم شیخ، مولانا نورالحق اور دیگر نے خطاب کیا۔ سید غوث علی شاہ نے مزید کہا کہ جی ڈی اے کے سربراہ پیر پگاڑا کی ہدایت کے مطابق اگلے مرحلے میں سندھ بھر میں ہڑتال اور پھر پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی، ہم مطالبہ کرتے ہیں الیکشن کمیشن کیوں کہ شفاف الیکشن کرانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے اس لئے چیف الیکشن کمشنر فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوں، اور سندھ کی سطح پر نئے الیکشن کروائے جائیں۔

انھوں نے کہا کہ ہم نے الیکشن میں اس لئے حصہ لیا تھا کہ الیکشن شفاف ہوں اور ایک جج کی نگرانی میں الیکشن کروائے جارہے ہیں جو کہ قانون جانتا ہے لیکن چیف الیکشن کمشنر شفاف الیکشن کرانے میں ناکام ہوچکا ہے۔میرے حلقے کا آج تک بھی مکمل نتیجہ نہیں مل سکا۔جسطرح نواز شریف کو احتساب کیا گیا اور جیل بھیجا گیا اس ہی ہمیں سندھ میں بھی احتساب کا انتظار ہے کب آصف علی زرداری کے ساتھ احتساب کیا جائے گا۔

جی ڈی اے کے سیکریٹری اطلاعات سردار رحیم نے کہا کہ آئین کے تحت الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے کہ وہ صاف و شفاف الیکشن کروائے۔ الیکشن پر 22ارب روپے خرچ کئے گئے لیکن پتہ نہیں چلا یہ کہاں گئے ۔نصرت سحر عباسی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کس منہ سے کہہ رہی ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے جتنے زیادہ ووٹ پیپلز پارٹی کو 2018کے الیکشن میں پڑے ہیں 1988اور بے نظیر بھٹو کے قتل کے بعد بھی نہیں ملے تھے۔

پیپلز پارٹی لیاری کا رونا رو رہی ہے لیاری والوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین کو پتھر مارکر بھگا دیا گیا تھا۔ اور بلاول بھٹو تو لاڑکانہ سے بھی ہار گیا تھا لیکن اس کے نتیجے کو تبدیل کیا گیا۔انھوں نے کہا کہ ہماری اب نظریں عمران خان پر ہیںوہ سندھ میں کب احتساب کا عمل شروع کرتے ہیں۔ قاری عثمان نے کہا کہ 25جولائی کے الیکشن تاریخ کے بد ترین الیکشن تھے اور اس کے نتائج پہلے سے تیار شدہ تھے۔ ہم اس جعلی الیکشن کو نہیں مانتے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات