6سال کی عمر میں بینائی کھونے والا شخص پیشہ ور ویڈیوگیمر بن گیا۔صرف آواز سن کر سٹریٹ فائٹ گیم کھیل سکتا ہے

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 3 اگست 2018 23:56

6سال کی عمر میں بینائی کھونے والا شخص پیشہ ور ویڈیوگیمر بن گیا۔صرف  ..
سوین ڈی ویج  6 سال کے تھے، جب کینسر کی وجہ سے اُن کی بینائی چلی گئی۔ اس عمر میں بینائی چلے جانے پر انہیں جو سب سے بڑا غم تھا وہ ویڈیو گیمز نہ کھیل سکنے کا تھا۔
آج وہ ”بلائنڈ وارئیر سوین“ کے نام سے  مشہور ایک پیشہ ور ویڈیو گیمر ہیں۔ سوین صرف آواز سن کر سٹریٹ فائٹ گیم کھیل سکتے ہیں۔ وہ اس گیم  کو کھیل کر  ای سپورٹس چیمپئن شپ بھی جیت چکے ہیں۔


بینائی چلے جانے کے بعد سوین نے اکیلے ہی سٹریٹ فائٹ ٹو گیم کو کھیلنا سیکھا۔ اُن کا کہنا ہے کہ اس گیم میں ہر چیز کی آواز الگ ہے۔ انہیں آواز سے پتا چلتا ہے کہ مخالف کیریکٹر کیا کر رہا ہے اور اُن کے کیریکٹر نے کیا کام کیا ہے۔سوین کو اس گیم میں اتنی مہارت ہو گئ ہے کہ انہوں نے 2017 میں میڈرڈ ، سپین میں ہونے والی ایک چیمپئن شپ میں  ورلڈکلاس گیمر ، موساشی ، کو ہرایا۔

(جاری ہے)

انہوں نے سٹریٹ فائٹ فائیو کے  بیسٹ آف تھری میچ میں  پہلے دو راؤنڈ جیت کر میچ اپنے نام کر لیا۔ سوین کو کھیلتے دیکھ کر چیمپئن شپ میں جمع شائقین نے اُن کی خوب حوصلہ افزائی کی۔اس چیمپئن شپ کو جیتنے کے بعد وہ گیمرز کی دنیا میں کافی مشہور  ہوگئے ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ آواز اور منظر کو دماغ کا ایک ہی حصہ پراسس کرتا ہے۔ اس کا مطلب  ہے  کہ تیزی سے بدلتے منظر کو پراسس کرتے وقت دماغ آواز کو زیادہ اچھے سے پراسس نہیں کر سکتا۔

اگر انسان کوئی منظر نہ دیکھ رہا ہو تو دماغ کا وہ حصہ مکمل قوت کے ساتھ آواز کو پراسس کرتا ہے۔ سوین کی کامیابی کا بھی یہی راز ہے۔ ان کے دماغ میں منظر نہ دیکھنے کی وجہ سے آواز بہتر طور پر پراسس ہوتی ہے۔جس کی وجہ سے وہ بصارت والے لوگوں کی طرح ہی گیم کھیل سکتے ہیں۔
سوین کی خواہش ہے کہ گیم ڈویلپر نابینا افراد کے لیے مزید گیمز بنائیں تاکہ صرف وہ ہی نہیں بلکہ دوسرے لوگ بھی اس سے لطف اندوز ہو سکیں۔

متعلقہ عنوان :