فیمیل رائٹس آرگنائزیشن کا حالیہ انتخابات میں خواتین ووٹرز کے کم ٹرن آؤٹ پر تشویش کا اظہار

سوات و شانگلہ کے این اے 10 میں خواتین ووٹرز کا ٹرن آئوٹ 10 فیصد سے کم رہا خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا،تنظیم کی چیئرپرسن فرحت رعایت کی پریس کانفرنس

ہفتہ 4 اگست 2018 17:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اگست2018ء) فیمیل رائٹس آرگنائزیشن اور وویمن این جی او الائنس پاکستان نے حالیہ عام انتخابات میں خواتین کے کم ٹرن آؤٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات 2018 میں مرد ووٹرز کا ٹرن آئوٹ انتہائی زیادہ رہا لیکن خواتین ووٹرز کا ٹرن آئوٹ 10 فیصد سے کم رہا ۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس تنظیم کی چیئرپرسن فرحت رعایت نے کہا کہ سوات کے شانگلہ علاقے میں واقع پولنگ سٹیشنز کا جائزہ لیا گیا ۔

(جاری ہے)

شانگلہ کے این اے 10 میں 25 پولنگ سٹیشنز تھے جس میں خواتین ووٹرز نے 20 پولنگ اسٹیشنز پر ووٹ ڈالے جو 7.8 فیصد رہے ۔ بیشتر پولنگ سٹیشنز پر خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا جس پر الیکشن کمیشن نے مختلف تنطیموں اور اداروں کو آگاہ تاہم الیکشن کمیشن خواتین کے اس بنیادی حق کے حوالے سے خاموش ہے اور ابھی تک کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ۔ انہوں نے شمالی وزیرستان کے علاقوں میں بھی خواتین ووٹرز کے ووٹوں کا بھی حوالہ دیا ۔ ملالہ یوسفزئی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس نوبل انعام یافتہ کا تعلق بھی اسی علاقے سوات سے ہے ۔۔