نومنتخب اراکین اسمبلی نے انتخابی اخراجات کے گوشوارے جمع کرادیئے

قومی اسمبلی کیلئے 40 لاکھ اور صوبائی اسمبلی کیلئے 20 لاکھ روپے اخراجات کی اجازت دی گئی الیکشن کمیشن

ہفتہ 4 اگست 2018 19:47

نومنتخب اراکین اسمبلی نے انتخابی اخراجات کے گوشوارے جمع کرادیئے
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2018ء) الیکشن کمیشن کے مطابق عام انتخابات 2018 میں کامیاب ہونے والے تمام امیدواروں نے انتخابی اخراجات کے گوشوارے جمع کرادیئے۔الیکشن کمیشن کے مطابق تمام امیدواروں نیانتخابی اخراجات کے اعداد و شمار مقررہ حد کے اندر دیئے، جنرل نشستوں پر کامیاب امیدواروں نے 10 سے 36 لاکھ روپے انتخابی اخراجات ظاہر کیے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کے لیے 40 لاکھ اور صوبائی اسمبلی کے لیے 20 لاکھ روپے اخراجات کی اجازت دی گئی۔الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے گوشواروں کے مطابق شہبازشریف نے انتخابی مہم کے دوران 19 لاکھ 34 ہزار 747 روپے اور حمزہ شہباز نے ساڑھے 17 لاکھ روپے خرچ کیے۔پی ٹی آئی رہنما شفقت محمود نے انتخابی اخراجات کی مدمیں 38 لاکھ 90 ہزار روپے خرچ کیے، ملک محمد ریاض نے ساڑھے 11 لاکھ، حماد اظہر نے 36 لاکھ 53 ہزار جبکہ کرامت علی کھوکھر نے ساڑھے 34 لاکھ سے زائد خرچ کیے۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن کے مطابق مخصوص نشستوں کے متعدد امیدواروں کے مطابق ان کا انتخابات میں ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوا۔الیکشن کمیشن نے بتایا کہ نومنتخب امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جلد جاری کر دیا جائے گا۔واضح رہے کہ کامیاب امیدوار اخراجات کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کروانے کے پابند ہوتے ہیں اور انتخابات سے پہلے امیدواروں کو اخراجات کیلئے الگ بینک اکاؤنٹ کھلوانے کی ہدایت کی گئی تھی ،ْدوسری جانب کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن کے بعد آزاد امیدواروں کو 3 دن کے اندر کسی بھی سیاسی جماعت کا حصہ بننا ہوگا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق 7 اگست کو تمام سیاسی جماعتوں کے ممبران کی کٴْل تعداد واضح ہوجائیگی اور 8 اگست کو مخصوص نشستوں پر امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔الیکشن کمیشن کے مطابق 9 اگست تک تمام کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری ہوجائیں گے جس کے بعد اسمبلیوں کے اجلاس بلائے جائیں گے اور قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں اراکین حلف اٹھانے کے بعد اسپیکر اور پھر قائد ایوان (وزیراعظم) کا چناؤ کریں گے۔یاد رہے کہ غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں تحریک انصاف 116، مسلم لیگ (ن) 64، پیپلز پارٹی 43 اور ایم ایم اے 12 نشستوں کے ساتھ نمایاں ہیں ،ْ 13 آزاد امیدوار بھی ہیں جو حکومت سازی میں اہم کردار ادا کریں گے۔