نومنتخب حکمرانوں کو ملکی مفادات اور سالمیت کو مقدم رکھنا ہو گا،حافظ محمد سعید

ہم ہر اس جماعت کے ساتھ کھڑے ہوں گے جو نظریہ پاکستان کے حوالے سے مثبت کردار ادا کرے گی بیرونی قوتوں کو نہ ہماری خدمت منظور ہے اور ناہی سیاست،اسلام بچیوں کی تعلیم پر کوئی روک ٹوک نہیں لگاتا،تعلیمی اداروں کو نشانہ بنانا افسوسناک اور دہشت گردانہ عمل ہے قوم اسلام کا پرامن چہرہ مسخ کرنے کی سازشیں کامیاب نہیں ہونے دے گی،ملی مسلم لیگ کے ورکرز کنونشن سے خطاب

اتوار 5 اگست 2018 19:11

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 اگست2018ء) امیر جماعة الدعوہ پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ نومنتخب حکمرانوں کو ملکی مفادات اور سالمیت کو مقدم رکھنا ہو گا۔ ہم ہر اس جماعت کے ساتھ کھڑے ہوں گے جو نظریہ پاکستان کے حوالے سے مثبت کردار ادا کرے گی ۔بیرونی قوتوں کو نہ ہماری خدمت منظور ہے اور ناہی سیاست۔اسلام بچیوں کی تعلیم پر کوئی روک ٹوک نہیں لگاتا۔

تعلیمی اداروں کو نشانہ بنانا افسوسناک اور دہشت گردانہ عمل ہے ۔ پاکستانی قوم اسلام کا پرامن چہرہ مسخ کرنے کی سازشیں کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ ہر شہر میں اچھے تعلیمی اداروں کا قیام ہمارے منشور کا بنیادی حصہ ہے۔ مسلم حکمران قرآن کی رہنمائی میں پالیسیاں ترتیب دیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد خیبرفیصل آباد میںملی مسلم لیگ کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صدر ملی مسلم لیگ سیف اللہ خالد، چیئرمین ملی فائونڈیشن حافظ عبدالروئوف،سیکرٹری جنرل ملی مسلم لیگ شیخ فیاض احمد و دیگر نے بھی خطاب کیا۔حالیہ انتخابات میں ملی مسلم لیگ کے حمایت یافتہ اللہ اکبر تحریک کے امیدواران سمیت فیصل آباد اور قرب وجوار سے کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلمانوں کی سیاست، معیشت و معاشرت اسلامی اصولوں کے مطابق ہونی چاہیے۔

قرآن ہر دور میں مسلمانوں کی رہنمائی کرتا ہے۔ اسلام کے احکامات آج بھی مسلمانوں کیلئے مشعل راہ ہیں۔ ہمیں قرآن پاک اور نبی اکرم ﷺ کی سیرت کے مطابق زندگیاں گزارنے کیلئے مسلمانوں کی اصلاح اور ان کی تربیت کرنی ہے۔ پاکستان کو فرقہ واریت، پارٹی بازی اور برادری ازم کی دلدل سے نکالیں گے۔ ہم روایتی سیاست کی بجائے نظریہ پاکستان کی بنیا د پرملک گیر تحریک کھڑی کریں گے۔

لوگوں کی محبتیں ہمارا بہت بڑا اثاثہ ہیں۔ سیاسی پارٹیوں کا الیکشن ختم ہو گیا‘ ہم پورے ملک میں خدمت انسانیت کی بنیاد پر سیاست کا عمل جاری رکھیں گے۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ بیشتر مسلمان ملکوں میں سود پر مبنی معاشی نظام چل رہے ہیں۔ دین اسلام کو مسجد کی چار دیواری تک محدود کر دیا گیا ہے۔ سیاست اور معیشت میں بھی نبی اکرم ﷺ کا طرز عمل موجود ہے۔

کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا ملک اسلام دشمن طاقتوں کا بہت بڑا ہدف ہے۔ جس طرح نبی اکرم ﷺ کے دور میں مدینہ کو خطرات درپیش تھے اسی طرح آج وطن عزیز پاکستان کو بھی نقصانات سے دوچار کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔انتخابات کے دوران ملی مسلم لیگ کی راہ میں بہت رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔ الیکشن کمیشن پر دبائو بڑھا کر رجسٹریشن کرنے سے روکا گیاتاہم اس کے باوجود اللہ تعالیٰ نے اللہ اکبر تحریک کے پلیٹ فارم سے ہمیں ملک بھر میں امیدوار کھڑے کرنے کا موقع دیااور لاکھوں ووٹ حاصل کئے ۔

ملی مسلم لیگ کے صدر سیف اللہ خالد نے کہا کہ حالات کی سختیوں کے باوجود نظریہ پاکستان پر قائم رہتے ہوئے بھرپور طریقے سے مہم چلاناملی مسلم لیگ کا ہی خاصہ تھا۔ طلباء اور طالبات کو تعلیم کے مساوی حقوق فراہم کرنا ملی مسلم لیگ کے منشور کا حصہ ہے۔ اپنے پہلے الیکشن میں اس قدر کامیابی آپ کی جماعت کے روشن مستقبل کی دلیل ہے۔ ہمارے میدان میںآنے سے پاکستان دشمنوں کو بھرپور جواب ملا ہے۔

ہمیں فرقہ واریت ، لسانیت اور عصبیتیں ختم کرنا ہے۔ملک بھر کے عوام نے ملی مسلم لیگ کو بے پناہ محبتوں سے نوازا ہے۔انہوںنے کہاکہ بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کی حالیہ الیکشن میں سازشیں ناکام ہوئی ہیں۔حافظ عبدالرئوف، شیخ فیاض احمد ودیگر نے کہا کہ ملی مسلم لیگ کی انتخابی مہم شاندار رہی ۔مختصر وقت میں لاکھوں ووٹ حاصل کرنا لوگوں کا ملی مسلم لیگ پر اعتماد کا اظہار ہے۔