نایاب نیلے ہیرے دنیا کا سب سے گہرا راز ہو سکتے ہیں

Ameen Akbar امین اکبر اتوار 5 اگست 2018 23:26

نایاب نیلے ہیرے دنیا کا سب سے گہرا راز ہو سکتے ہیں
دی ہوپ ڈائمنڈ، ایک نایاب نیلے رنگ کا ہیرا  ہے جو دنیا کے سب سے مشہور جواہرات میں سے ہے۔ اس  کی تاریخ بہت پیچیدہ ہے کیونکہ یہ بادشاہوں، بینکاروں اور وارثوں اور چوروں کے ہاتھوں سے ہوتا ہوا آخر کار واشنگٹن کے عجائب گھر میں پہنچا۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق نیلے ہیرے کی ارضیاتی تاریخ  اور بھی  زیادہ پیچیدہ ہے۔
سائنسدانوں نے 46 نیلے ہیروں کا تجزیہ کیا جن میں جنوبی افریقہ سے ملنے والا ایک ہیرا بھی شامل تھا جسے 2016 میں 25 ملین ڈالر میں فروخت کیا گیا تھا۔

بتایا گیا کہ یہ ہیرے زمین کے اندرونی حصے، جسےلوئر مینٹل یا زیریں غلاف کہا جاتا ہے، میں کم از کم 410 میل (660 کلو میٹر) کی گہرائی میں تشکیل پاتے ہیں۔ ان کے اندر چھوٹے دھاتی ذرات ان ہیروں کی جائے تخلیق کے بارے میں پتہ دیتے ہیں۔

(جاری ہے)


نیلے ہیروں کی تعداد  کان کنی سے حاصل کی گئی تمام ہیروں  کی تعداد کا  0.02 فیصد ہے لیکن اس کے باوجود یہ  دنیا کے سب سے مشہور جوہرات میں شامل ہیں۔


سائنسدانوں کو پہلے سے ہی علم تھا کہ یہ ہیرے بورون نامی عنصر سے نیلا رنگ حاصل کرتے ہیں۔ اس تحقیق سے پتہ چلا کہ یہ بورون سمندری پانی کا حصہ تھا ا، جہاں سے یہ کروڑوں سالوں میں زمین کے نیچے پہنچ گیا۔
سائنسی جریدے نیچر میں جرمولوجیکل  انسٹی ٹیوٹ آف امریکا کی شائع ہونے والی  اس تحقیق کے سرکردہ محقق ایوان سمتھ  کے مطابق ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ ہمارے پاس نیلے ہیروں کے بننے سے متعلق حقیقت پر مبنی کہانی  یا ماڈل ہے۔

اس سے پہلے  ہمیں معلوم نہیں تھا کہ یہ ہیرے کہاں بنتے ہیں اور بوروں کہاں سے حاصل کرتے ہیں۔
زیادہ تر ہیرے مکمل طور پر بے رنگ نہیں ہوتے، اکثر میں ہلکے پیلے رنگ کے نشانات ہوتے ہیں۔ کچھ نایاب ہیروں میں نمایاں رنگ بھی ہوتے ہیں، مثال کے طور پر پیلا، بھورا، گلابی یا سبز رنگ وغیرہ ۔ تمام ہیروں کا تقریباً 99 فیصد 90 سے 125 میل (150 سے 200 کلومیٹر) زیر زمین گہرائی میں تشکیل پاتا ہے۔
نیچرل ہسٹری کے اسمتھ سونین نیشنل میوزیم میں رکھے  ہوپ ڈائمنڈ ہٹ کر ایک اور نیلا ہیرا بھی 2016 میں 57.5 ملین ڈالر میں فروخت کیا گیا تھا جوکہ جواہرات میں سب سے بڑی نیلامی تھی۔ اس نیلے ہیرے کا نام اوپن ہیمر تھا۔

متعلقہ عنوان :