امریکہ سے کشیدگی کے بعد ایران کی خلیج فارس میں جنگی مشقیں

پیر 6 اگست 2018 12:42

امریکہ سے کشیدگی کے بعد ایران کی خلیج فارس میں جنگی مشقیں
واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اگست2018ء) ایرانی حکام نے امریکہ سے کشیدگی کے بعد خلیج فارس میں جنگی مشقوں کی تصدیق کی ہے۔ ایران کے انقلابی گارڈز نے کہا ہے کہ خلیج فارس میں مسلسل جنگی مشقوں کا مقصد دشمن کے ممکنہ خطرات کا مقابلہ کرنا ہے۔ امریکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران نے سالانہ جنگی مشقوں کا انعقاد مقررہ وقت سے پہلے کیا ہے جس کی وجہ سے امریکہ سے جاری کشیدگی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

ایرانی انقلابی گارڈز کے ترجمان رمیزن شریف نے بتایا کہ یہ فوجی مشقیں بین الاقوامی آبی راستوں کو کنٹرول کرنے اور اٴْن کے تحفظ کی خاطر کی گئی ہیں۔ امریکی مسلح افواج کی سینٹرل کمانڈ نے بھی تصدیق کی تھی کہ اٴْس نے خلیج فارس میں ایرانی بحری مشقوں کا مشاہدہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

یہ مشقیں آبنائے ہرمز تک پھیلا دی گئیں جو تیل کی برامدات کیلئے ایک انتہائی اہم آبی راستہ ہے۔

ایران نے دھمکی دی تھی کہ وہ اسے بلاک کر دے گا۔ایرانی انقلابی گارڈز کے کمانڈر محمد علی جعفری نے کامیاب بحری مشقوں کے انعقاد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ ایران کیلئے دفاعی تیاری کو بہتر بناتے ہوئے خلیج اور آبنائے ہرمز کے تحفظ کو یقینی بنانا ہو گا تاکہ دشمن کی طرف سے ممکنہ دھمکیوں اور کسی قسم کی کارروائیوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔ ایک امریکی اہلکار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایران کی بحری مشقوں میں 100 سے زائد بحری جنگی جہازوں نے حصہ لیا جن میں چھوٹی کشتیاں بھی شامل تھیں۔