صومالیہ میں ملکی تاریخ کا پہلا ڈیری فارم قائم

پیر 6 اگست 2018 13:26

موغادیشو ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اگست2018ء) صومالیہ کے لندن پلٹ نوجوان نے ملکی تاریخ کا پہلا ڈیری فارم قائم کردیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق صومالیہ کا 40 سالہ عبدالقادر محمد سلاد نامی نوجوان جس نے اپنی زیادہ زندگی برطانیہ میں ایک مہاجر کی حیثیت سے گزاری اور کئی سال برطانیہ کے ایک ڈیری فارم میں کام کرتا رہا اب اس نے مادر وطن میں ڈیری فارم کا آغاز کیا ہے۔

اس نے بتایا کہ ملک میں ہرسال بڑی مقدار میں پائوڈر ملک درآمد کیا جاتا ہے اور لوگوں کو گائے کا تازہ دودھ دستیاب نہیں۔

(جاری ہے)

اس کا کہنا تھا کہ صومالیہ میں ڈیری کے کاروبار میں سرمایہ کاری بہت مشکل کام ہے، یہاں چیزیں مہنگی، بجلی کہیں کہیں دستیاب ہے اس کے علاوہ لوگوں کو ڈیری کے کاروبار کے بارے بھی کچھ علم نہیں۔ عبدالقادر نے کہا کہ ماضی میں حفظان صحت کے خلاف دودھ ملنے کے تجربات کے باعث لوگ ڈیری ملک کو صحت کیلئے نقصان دہ سمجھتے ہیں اس لئے وہ اونٹنی یا پائوڈر سے بنے دودھ کو ترجیح دیتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ان کی ڈیری فارم کی پیداواری صلاحیت 10 ہزار لٹر روزانہ ہے تاہم وہ صرف 2 ہزار لٹر یومیہ تیار کررہے ہیں جس کی وجہ طلب میں کمی ہے۔