کیا بھاشا ڈیم اب نہیں بنے گا ؟

دیامر بھاشا ڈیم کے خلاف بھارتی سازش شروع ہو گئی ، ڈاکٹر شاہد مسعود نے خبر دے دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 6 اگست 2018 13:16

کیا بھاشا ڈیم اب نہیں بنے گا ؟
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06 اگست 2018ء) :نجی ٹی وی چینل پر اپنے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے دیا مر بھاشا ڈیم کے خلاف ہونے والی سازش سے پردہ اُٹھا دیا ۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے پروگرام میں کہا کہ گلگت کے علاقہ میں دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے اعلان سے بعد سے ہی فائرنگ کے واقعات ہونا شروع ہو گئے ۔

انہوں نے کہا کہ ان واقعات کو دیکھ کر چیف جسٹس نے بھی کہاکہ مجھےیہ کوئی سازش لگ رہی ہے کہ فوری طور پر وہاں گولیاں چلنا شروع ہو گئی ہیں۔ آخر یہ سازش ہے کیا ؟ سازش یہ ہے کہ گلگت بلتستان کا وہ علاقہ جہاں دیامر بھاشا ڈیم بننے جا رہا ہے اس علاقے کو بھارت اپنا علاقہ کہتا ہے۔ حالانکہ یہ پاکستان کا علاقہ ہے لیکن بھارت یہاں ڈیم بننے نہیں دینا چاہتا۔

(جاری ہے)

یہ وہ علاقہ ہے کہ اگر یہاں پر ڈیم بنتا ہے تو ایک تو یہاں سے ساڑھے چار ہزار میگا واٹ بجلے بجے گی ۔ بہت سارا پانی اکٹھا ہو گا۔ لیکن اس ڈیم کے بننے سے تربیلا ڈیم کی 35 سال عمر بڑھ جائے گی۔ اس ڈیم کے لیے پاکستان میں فنڈ بھی اسی لیے اکٹھا ہو رہا ہے کیونکہ اس کے لیے ایشین ڈویلپمنٹ فنڈ ، آئی ایم ایف اور دیگر اداروں نے کہا ہے کہ ہم فنڈ نہیں دیں گے۔

دیامر بھاشا ڈیم جہاں تعمیر ہونے جا رہا ہے وہ بہت اہم جگہ بھی ہے اور یہ دریائے سندھ جہاں سے شروع ہوتا ہے اس کے بالکل قریب ہے۔یہ علاقہ قراقرم ہائی وے سے چین کے ساتھ جا کر ملتا ہے۔ یہ علاقہ سی پیک کے لیے بھی بڑا اہم ہے۔ اس علاقہ میں جیسے ہی ڈیم بنانے کا اعلان ہوا اچانک وہاں دہشتگردی شروع ہو گئی۔ یہ ایک بہت اہم بات ہے اور سب لوگوں کو اس معاملے پر نظر رکھنی چاہئیے کہ یہ جو واقعات وہاں ہوئے ہیں ان واقعات کا تعلق ڈیم کی تعمیر کو روکنے کی کوشش سے ہے۔

ان واقعات سے اس ڈیم کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس ڈیم کی تعمیر کو روکنے کے لیے دہشتگردی کے واقعات شروع ہو گئے ہیں۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز دہشتگردوں نے گلگت میں سیشن جج ملک عنایت الرحمن کی گاڑی پر حملہ کیا۔سیشن جج ملک عنایت الرحمن شہید عارف کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے گلگت سے تانگیر جا رہے تھے کہ دہشت گردوں نے ان کی گاڑی پر حملہ کر دیا۔ حملے میں خوش قسمتی سے سیشن جج گلگت ملک عنایت الرحمن محفوظ رہے۔