ناکام سمجھنے والے سن لیں پیچھے ہٹنے والے نہیں ،عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے کے لیے جدو جہد کررہے ہیں، مصطفی کمال

کراچی میں کوئی لسانی جھگڑا نہیں، کٹی پہاڑی پر مہاجر جا رہا ہے، کورنگی میں پٹھان آ رہا ہے لیاری میں پنجاپی آ جا رہا ہے گلشن اقبال میں سندھی آ جا رہا ہے

پیر 6 اگست 2018 23:27

ناکام سمجھنے والے سن لیں پیچھے ہٹنے والے نہیں ،عوام کے بنیادی مسائل ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2018ء) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہاکہ ہمیں ناکام سمجھنے والے سن لیں کہ ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں ہم عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے کے لیے جدو جہد کررہے اور انشاللہ اس میں ہم ضرور کامیاب ہونگے ۔آج کراچی میں کوئی لسانی جھگڑا نہیں۔ کٹی پہاڑی پر مہاجر جا رہا ہے۔ کورنگی میں پٹھان آ رہا ہے لیاری میں پنجاپی آ جا رہا ہے گلشن اقبال میں سندھی آ جا رہا ہے ہر فرقہ کے لوگ مل جل رہے ہیں یہ پی ایس پی کا اصل کام ہے انہوں نے کہا کہ کراچی میں 17 سے 4 سیٹ پر آنے پر جشن منا رہے ہیں کراچی میں 40 سال میں اتنے پرامن الیکشن ہوئے کہ ہر پارٹی نے کیمپ لگائے مہم چلائی یہ سب آپ کی قربانیوں کا نتیجہ ہے ہم جب آئے تو کیا اس وقت یہ ممکن تھا نہیں تھاہم کتنے پرسکون ہیں کیا جیتنے والوں کے بھی ایسے چہرے ہوتے ہیں ہم عوام کی خدمت کے لئے آئے ہیں ،آج میڈیا بھی دیکھ لے کہ کیا الیکشن ہارنے والوں کا جذبہ ایسا ہوتا ہے اورآج حیدرآباد کے کارکنان کا حوصلہ دیکھ کر اندازہ ہوا کہ ہم کامیاب ہوئے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد میں منعقد جنرل ورکرز اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پر پاک سرزمین پارٹی کے صدر انیس قائم خانی اور دیگر رہنماں بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ پہلے بھی انکے مئیر چئیرمین کونسلرز تھے ایم این اے ایم پی اے انکے تھے کیا پہلے مسائل حل ہوئے جو اب ہو جائیں گے انیوں نے کہا کہ چھ بجے کے بعد ہمارے پولنگ ایجنٹز کو باہر نکال دیا وہ گنتی ہمارے سامنے کرتے ایک ووٹ نہیں نکلتا ہم ہار مانتتے اور جیتنے والوں کو مبارکباد دیتے مگررات 10 بجے تک کولو افغنستان کے بارڈر سے رزلٹ آ گئے لیکن کراچی کے رزلٹ 2 دن بعد آئے جبکہ ارشد وہرہ این اے 253 پر رات 8 بجے تک 21 پولنگ اسٹیشن پر 8622 ووٹ اور دو دن بعد 325 پولنگ اسٹیشن پر 700 ووٹ آئے یہ ٹی وی کے مطابق ہے اورہمارے پولنگ ایجنٹس کو اس لئے باہر نکال دیا کہ ہم کسی کے ایجنٹ نہیں بنے۔

(جاری ہے)

اگر ایجنٹس ہوتے تو ڈولفن ہی نکلتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام ایک دفعہ ہی ہو سکتا تھا اور وہ ہو گیا جو جیتے انہیں بھی یقین نہیں آیا انہیں بتایا کہ تم جیت گئے ہو۔