فوج سے ریٹائرمنٹ کے تین ماہ بعد سعودی عرب نے راحیل شریف کو اسلامی اتحادی فوج کا ملٹری کمانڈر بنانے کی درخواست بھیجی

طویل مشاورت کے بعد حکومت پاکستان اور وزیراعظم نے خصوصی طور پر تحریری اجازت نامہ جاری کیا اور 18 اپریل 2017 کو وزارت دفاع نے سابق آرمی چیف کو اسلامی اتحادی فوج کے ملٹری کمانڈر کا عہدہ سنبھالنے کیلئے باقاعدہ این او سی جاری کیا: ایڈیشنل سیکرٹری دفاع

muhammad ali محمد علی منگل 7 اگست 2018 18:43

فوج سے ریٹائرمنٹ کے تین ماہ بعد سعودی عرب نے راحیل شریف کو اسلامی اتحادی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 اگست2018ء) ایڈیشنل سیکرٹری دفاع کے مطابق فوج سے ریٹائرمنٹ کے تین ماہ بعد سعودی عرب نے راحیل شریف کو اسلامی اتحادی فوج کا ملٹری کمانڈر بنانے کی درخواست بھیجی، طویل مشاورت کے بعد حکومت پاکستان اور وزیراعظم نے خصوصی طور پر تحریری اجازت نامہ جاری کیا اور 18 اپریل 2017 کو وزارت دفاع نے سابق آرمی چیف کو اسلامی اتحادی فوج کے ملٹری کمانڈر کا عہدہ سنبھالنے کیلئے باقاعدہ این او سی جاری کیا۔

تفصیلات کے مطابق منگل کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے دوہری شہریت ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری دفاع کی جانب سے سپریم کورٹ کو سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے اسلامی اتحادی فوج کے ملٹری کمانڈر کا عہدہ سنبھالنے سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل سیکرٹری دفاع اور اٹارنی جنرل کی جانب سے عدالت عالیہ کو بتایا گیا کہ فوج سے ریٹائرمنٹ کے تین ماہ بعد سعودی عرب نے سابق آرمی چیف راحیل شریف کو اسلامی اتحادی فوج کا ملٹری کمانڈر بنانے کی درخواست بھیجی تھی۔

سعودی عرب سے درخواست موصول ہونے کے بعد طویل مشاورت کی گئی اور پھر حکومت پاکستان اور وزیراعظم نے خصوصی طور پر سابق آرمی چیف راحیل شریف کو تحریری اجازت نامہ جاری کیا۔ بعد ازاں وزارت دفاع نے پہلے جی ایچ کیو سے این او سی حاصل کیا اور پھر 18 اپریل 2017 کو سابق آرمی چیف کو اسلامی اتحادی فوج کے ملٹری کمانڈر کا عہدہ سنبھالنے کیلئے باقاعدہ این او سی جاری کیا گیا۔

عدالت عالیہ کو مزید بتایا گیا کہ ایک سرکاری ملازم پر ریٹائرمنٹ کے بعد نوکری کرنے کیلئے سرکار کی اجازت لینا لازم ہے۔ سابق آرمی چیف راحیل شریف کے معاملے میں بھی قوانین کے عین مطابق تمام لوازمات پورے کیے گئے۔ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو حکومت پاکستان کی باقاعدہ اجازت کے بعد اسلامی اتحادی فوج کے ملٹری کمانڈر کا عہدہ سونپا گیا۔ جبکہ یہ بات بھی واضح رہے کہ اسلامی اتحادی فوج کسی خاص ملک یا مسلک کیخلاف نہیں بلکہ دہشت گردی اور دہشت گردوں کو قابو میں کرنے کیلئے تشکیل دی گئی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس کے سامنے راحیل شریف کو دیے گئے این او سی اور دیگر تمام دستاویزات بھی پیش کی گئیں۔