ْ شہداء کی قربانی کو فراموش نہیں کرسکتے،چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس محمد نور مسکانزئی

شہدا کے بچھڑنے کے غم پر بات کرنا بہت مشکل ہے ،8 اگست کی تعزیت تاحیات ہمارے ساتھ منسلک ہے،شاہ محمد جتوئی ،علی احمد کرد اور دیگر کا تعزیتی ریفرنس سے خطاب

منگل 7 اگست 2018 21:39

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2018ء) چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس محمد نور مسکانزئی نے کہا ہے کہ سانحہ 8 اگست نے بلوچستان کو جو زخم دیا وہ ناقابل برداشت تھاہم اپنے شہداء کی قربانی کو فراموش نہیں کرسکتے۔ یہ بات انہوں نے سانحہ 8اگست کے شہدا کی یادمیں سابق وفاقی وزیرڈاکٹر عبدالمالک کاسی اور عنایت خان کاسی ایڈووکیٹ کی جانب سے سیشن کورٹ میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی تقریب سے ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شا ہ محمد جتوئی ایڈؤوکیٹ،عنایت خان کاسی ایڈؤوکیٹ، حاجی عطاء اللہ لانگو، سلیم لاشاری،علی احمد کرد ایڈووکیٹ،ساجد ترین ایڈؤوکیٹ،نجم الدین مینگل ،سابق صدر کوئٹہ بار ایسوسی ایسن کمال خان کاکڑ،نادر چھلگری،جلیلہ حیدر ایڈووکیٹ اور دیگرنے بھی خطاب کیاتعزیتی ریفرنس میں وکلاء تنظیموں کے رہنماؤں سمیت بڑی تعداد میں وکلا نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی نے کہا کہ اس ملک کے لئے وکلا ،ججز ،فورسز کے جوانوں نے بے شمار قربانیاں دیں ججز عدلیہ وکلا کے ساتھ ہیں جب بھی ہمیں صدا دی ہم نے لبیک کہا سانحہ 8اگست اس عہد کی تجدید کا دن ہے کہ ہم معاشرے سے نااصافی کا خاتمہ کریں ۔حسٹس محمد نور مسکان زئی نے کہا کہ ہم اپنے شہدا کو نہیں بھولے ہیں اور نہ ہی انکی قربانی فراموش کرسکتے ہیں۔

بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شاہ محمد جتوئی نے تعزیتی ریفرنس کے انعقاد پر سابق وفاقی وزیر ڈاکٹرعبدالمالک کاسی اور عنایت خان ایڈؤوکیٹ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ 8اگست ایک بہت بڑا سانحہ تھا جس میں ہمارے سینئر اور جونیئر وکلاء شہید ہوئے ہم کبھی بھی اپنے شہدا کو نہیں بھول سکتے شہدا کے مشن کو ہر صورت میں جاری ر کھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے سانحہ آٹھ اگست کے شہدا کے لواحقین کیلئے 5ایکڑ زمین دینے کا اعلان کیا جسکی قیمت کروڑوں روپے بنتی ہیں جس پر ہم انکے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ آٹھ اگست کے شہداء کی یاد میں آج (بدھ) کو9بجے ہائیکورٹ میں ریفرنس منعقد ہوگا ۔ممتاز قانون دان علی احمد کرد ایڈووکیٹ نے کہا کہ اپنے شہدا کے بچھڑنے کے غم پر بات کرنا بہت مشکل ہے 8 اگست کی تعزیت تاحیات ہمارے ساتھ منسلک ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے شہدا نے ہمیشہ انصاف کے تقاضے پورا کرنے کے لئے جہد کی ہونا تو یہ چاہے تھا کہ 8 اگست کے بعد عدالتوں سے فوری انصاف ملتا،انہوں نے کہا کہ عدالتوں کا وکلا کے ساتھ رویہ انتہائی نا مناسب ہے ظلم اور ناانصافی معاشروں کی تباہی کا سبب ہوتا ہے۔علی احمد کرد ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایوب خان اور ضیاء الحق کے مارشل کے خلاف وکلاء نے احتجاج کیا اور ایوب خان سے لیکر آج تک وکلا نے بے شمار قربانیاں دیں جنہیں کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔سابق صدر کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کمال خان نے کہا کہ سانحہ 8 اگست نے ہم سے ہمارے پیاروں کو چھین لیاجنہیں کبھی نہیں بھول سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شہید وکلاء کے مشن کو جاری رکھیں گے۔