یاسین ملک کی طرف سے آسیہ اندرابی کی خفیہ طورپرتہاڑ جیل منتقلی کی مذمت ، بھارت کی فسطائی حکومت کشمیری نظربندوں کے اہل خانہ کو تکلیف پہنچانا اپنا فرض سمجھتی ہے

بدھ 8 اگست 2018 13:29

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اگست2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں جموںو کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے دخترا ن ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور انکی دو ساتھیوں ناہیدہ نسرین اور فہمیدہ صوفی کی خفیہ طورپر نئی دلی کی منڈولی جیل سے بدنام زمانہ تہاڑ جیل منتقلی اور اس بارے میں انکے اہل خانہ اور وکلاء کو اطلاع نہ دینے کی شدید مذمت کی ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یاسین ملک نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںافسوس ظاہر کیاکہ حریت رہنماء کے اہلخانہ جب ملاقات کیلئے گزشتہ روز منڈوالی جیل پہنچے تو انہیں بتایا گیا کہ تینوںمحبوس رہنمائوںکو تہاڑ جیل منتقل کردیا گیا ہے جس کے بعد انہوں نے ملاقات کیلئے تہاڑ جیل کا رخ کیا جہاں انہیں چار دن بعد آنے کیلئے کہاگیا ۔

(جاری ہے)

انہوںنے آسیہ اندرابی اور ناہیدہ نسرین کے اہلخانہ کو ہزاروں میل کا مشکل سفر طے کرنے کے بعد محبوسین سے ملاقات سے محروم کرنے کی شدید مذمت کی ۔

یاسین ملک نے کہاکہ فسطائی ذہنیت کے مالک بھارتی حکمران اور انکی انتظامیہ کی مسلم و کشمیر دشمنی کا حال یہ ہے کہ اب یہ نظربندوںکے اہلخانہ کو بھی زیادہ سے زیادہ تکلیف پہنچانا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ بھارت کی فسطائیت پر مبنی نام نہاد جمہوریت ہر حال میں قابل مذمت ہے اور عالمی ریڈ کراس کمیٹی جو قیدیوں کی حالت زار کا جائزہ لیتی ہے کو بھی کشمیری نظربندوں اور انکے گھر والوں کے ساتھ روا رکھے جارہے اس مذموم رویے کا نوٹس لینا چاہیے اور غیر قانونی طورپر نظربند کشمیری حریت رہنمائوںکی زندگیاں بچانے کیلئے اپنا اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔

ادھر محمد یاسین ملک نے معروف حریت پسند سید عرفان الحسن شاہ کو انکے یوم شہادت پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ وہ بچپن سے ہی تحریک آزادی کے متوالے تھے اورانہوں نے اپنی جوانی کے ماہ وسال وطن عزیز کی آزادی کیلئے سربکف رہتے ہوئے گزارے اور اسی راہ عزیمت میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ۔انہوںنے کہاکہ عرفان الحسن کی جدوجہد اور قربانی بھی لازوال ہیںجسے کبھی بھی فراموش نہیں کیاجاسکتا۔