صہیونی فوج اور پولیس کی زیرسرپرستی یہودی آباد کاروں کا قبلہ اول پر اشتعال انگیز دھاوئوں کا سلسلہ جاری

جولائی میں 4962 یہودیوں کی عبادت کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی

بدھ 8 اگست 2018 18:14

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اگست2018ء) روز مرہ کی طرح صہیونی فوج اور پولیس کی سرپرستی میں یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پر اشتعال انگیز دھاوئوں کا سلسلہ جاری ہے۔ القدس اسٹڈی سنٹر کی طرف سے جاری تازہ اعدادو شمار کے مطابق جولائی 2018ء کے دوران پانچ ہزار یہودی آباد کاروں، اسرائیلی فوجیوں، پولیس اہلکاروں، صہیونی ارکان پارلیمنٹ، سیاست دانوں، طلباء اور انتہا پسند تنظیموں کے ارکان نے قبلہ اول میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق جولائی کے مہینے میں یہودی آباد کار روز مرہ کی بنیاد پر مسجد اقصیٰ میں داخل ہوتے رہے۔ مجموعی طورپر 4962 یہودیوں نے قبلہ اول کی بے حرمتی کی اور عبادت کی آڑ میں مقدس مقام کا تقدس پامال کیا۔رپورٹ کے مطابق جولائی میں قبلہ اول پر دھاوا بولنے والوں میں 3809 یہودی ا?باد کار، 342 پولیس اہلکار، 99 انٹیلی جنس اہلکار،204 یہودی طلباء اور 505 اسپیشل فورسز کے اہلکار شامل تھے۔اس کے علاوہ اسرائیلی محکمہ آثار قدیمہ کے تین عہدیدار اور 45583 سیاح بھی مسجد اقصیٰ میں آئے۔اس سے قبل جولائی 2009ء میں 6 ہزار یہودیوں نے قبلہ اول پر دھاوا بولا، مگر اس کے بعد اس میں کمی آئی تھی۔ 2017ء کی جولائی کی نسبت رواں سال 70 اور 2016ء کی نسبت 300 فیصد اضافہ ہوا۔