بلوچستان کو آئینی معاشی حقوق دیناوقت کی اہم ضرورت ہے،سراج الحق

منتخب نمائندے اور حکومت اپنے منشور پر عمل کریں ،سی پیک منصوبے میں بلوچستان کی ترقی وخوشحالی کو اہمیت دینا ہوگی،سانحہ 8اگست کو دو سال مکمل ہوئے مگرذمہ داران کا تعین نہیں ہوسکا،صوبے کوبدامنی نے بہت زیادہ متاثر کیا ہے،انتخابی دھاندلی کی وجہ سے عوام کی امیدوں وخواہشات پر پانی پھیر دیا جاتا ہے،جماعت اسلامی کے امیر کا کوئٹہ میں مختلف اجلاسوںسے خطاب

بدھ 8 اگست 2018 22:28

بلوچستان کو آئینی معاشی حقوق دیناوقت کی اہم ضرورت ہے،سراج الحق
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اگست2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سنیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان کو آئینی معاشی حقوق دیناوقت کی اہم ضرورت ہے صوبے میں تعلیم وصحت اور روزگارکے مسائل کی بوجہ سے عوام بالخصوص نوجوان پریشان ہیں پینے کا صاف پانی نہ صرف کوئٹہ بلکہ صوبہ بھر کا بڑامسئلہ بن گیا ہے روزگار کو فروخت کرنے کی وجہ سے اہل وپڑھے لکھے نوجوان مایوسی کا شکار ہیں منتخب نمائندے اور حکومت اپنے منشور پر عمل کریں ،سی پیک منصوبے میں بلوچستان کی ترقی وخوشحالی کو اہمیت دینا ہوگا سانحہ 8اگست کو دو سال مکمل ہوئے مگرذمہ داران کا تعین نہیں ہوسکتا اورنہ ہی انصاف فراہم کیا گیا بلوچستان کو بدامنی نے بہت زیادہ متاثر کیا ہے امن وامان کی بحالی،روزگارو بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے حکومتوں نے دیانت واخلاص سے کام نہیں کیے جس کی وجہ سے عوام کی حالت نہیں بدلتے ،انتخابی دھاندلی کی وجہ سے عوام کی امیدوں وخواہشات پر پانی پھیر دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے دورہ کوئٹہ کے دوران جماعت اسلامی کے صوبائی ذمہ داران ،جے آئی یوتھ کے ذمہ داران ،جماعت اسلامی کوئٹہ کے ذمہ داران کے الگ الگ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پرجماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ،ڈپٹی جنرل سیکرٹری محمداصغر،صوبائی امیرمولانا عبدالحق ہاشمی ، ہدایت الرحمان بلوچ ، ڈاکٹر محمد ابراہیم ،زاہدا ختر بلوچ ،مولانا محمد عار ف دمڑ، مولانا عبدالحمیدمنصوری،افتخارا حمد کاکڑ،صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبدالولی خان شاکر ، جے آئی یوتھ کے صوبائی صدر جمیل احمدمشوانی ،جماعت اسلامی کوئٹہ کے قائمقام امیر ڈاکٹر نعمت اللہ ،حافظ نورعلی ودیگر ذمہ داران بھی موجودتھے ۔

اجلاس میں گزشتہ انتخابات کی رپورٹ،دھاندلی، ایم ایم اے کے جماعتوں وایک دوسرے سے تعاون ،جماعتی تنظیمی رپورٹ،انتخابات میں کوتاہی ،تنظیمی خلاف ورزی وسرزنش ، آئندہ لائحہ عمل ،بلوچستان میں نوجوانوں کے مسائل ،آئندہ لائحہ عمل سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال ومشاورت کیا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سنیٹر سراج الحق، لیاقت بلوچ ،مولانا عبدالحق ہاشمی ودیگر نے خطاب میں کہا کہ وفاق کو بلوچستان کی ترقی وخوشحالی ،امن وروزگار کے حوالے سے ذمہ داری اداکرنی ہوگی صوبے میں حکومتوں کی تبدیلی کیساتھ عوام کی حالت ومعاشی صورتحال نہیں بدلتی جو مناسب نہیں ۔

حکومتی غفلت وکوتاہی کی وجہ سے عوام کے مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہورہا ہے ۔حکومت نے اگر عوام مسائل حل کرنے پر توجہ دی ، مدینہ جیسی ریاست کے قیام ،قرضوں سے قوم کو نجات دلانے ،عدل وانصاف کی فراہمی کی جانب پیش رفت کی تو ہم حکومت کا ساتھ دیں گے بصورت دیگر ہم احتجاج کریں گے عوام کے مسائل کا حل اسلامی نظام میں ہے جماعت اسلامی ہر ظلم وجبر ناانصافی ، بدامنی کے خلاف اور اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے ہر فورم پر آوازبلند کرتی رہیگی۔

سانحہ 8اگست میں بلوچستان کے قیمتی افراد کو شہیدہوئے بلوچستان کے عوام کو تعلیم ،ترقی اور امن وخوشحالی سے محروم کرنے کے نتائج ٹھیک نہیں ہوں گے ۔ چہرے تبدیل کرکے نظام کی تبدیلی کے دعوے کرنے والے عوام کے مسائل کے حل کیلئے سنجیدگی اختیار کریں اور الیکشن سے پہلے دعوے کرنے اور منشور جاری کرنے والے عمل درآمد کروائیں ہم مخالفت برائے مخالفت کے قائل نہیں عوامی مسائل کے حل،کرپشن کے خاتمہ اور نفاذ اسلام کیلئے ہم حکومت سے تعاون کریں گے ۔

نظریاتی مملکت پاکستان میں کسی بھی غیر اسلامی غیر قانونی کام کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ جس اسٹیٹس کو اور ظالمانہ نظام سے ہمیشہ عوام پریشان رہتے ہیں اور اس شکنجے کو توڑنا چاہتے ہیں ۔ الیکشن کے بعد وہی فرسودہ اور گلا سڑا نظام ان کے گلے میں ڈالنے کی سازش ہورہی ہے ہم نظام کی اصلاح ،مسائل کا حل اور کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں تاکہ عام آدمی کوآسانی و سہولتیں مل سکے۔ جمہوری نظام میں ایک مضبوط اپوزیشن ایک آئینے کا کردار ادا کرتی ہے۔