عرفان صدیقی اور فواد حسن فواد کے منظور نظر ان لینڈ ریونیو کے افسر کے خلاف الیکشن کمیشن نے انکوائری شروع کردی

قاسم محمد خان کو نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں 13 اگست سے شروع ہونے والے کو کورس پر جانے سے روکنے پر غور

بدھ 8 اگست 2018 23:12

عرفان صدیقی اور فواد حسن فواد کے منظور نظر ان لینڈ ریونیو کے افسر کے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اگست2018ء) سابق وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی اور فواد حسن فواد کے منظور نظر ان لینڈ ریونیو کے افسر کے خلاف الیکشن کمیشن نے انکوائری شروع کردی ہے۔ جس کے بعد قاسم محمد خان کو نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں 13 اگست سے شروع ہونے والے کو کورس پر جانے سے روکنے پر غور شروع کردیا گیا۔ آن لائن کو حاصل دستاویزات کے مطابق 22 جولائی وک چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر)سردار محمد رضا کے نام سلطان صدیقی نامی شہری کے نام درخوست دی گئی درخواست میں لیگی حکومت کے دور میں عہدے پر براجمان افسر کو ہٹانے کی استدعا کی گئی۔

الیکشن کمیشن نے شہری کی درخواست پر نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ بالا چہیتے افسر کے خلاف الیکشن ایکٹ 2017 ء کے سیکشن 55 کے تحت کارروائی شروع کردی۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن کی جانب سے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل لاء ملک مجتبی احمد کو انکوائری افسر مقرر کردیا ہے۔ یکم اگست کو الیکشن کمیشن کی جانب سے انکوائری کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا تھا۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد کے حکم پر فریقین کونوٹسز بھی جاری کردیئے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے وزارت اوورسیز پاکستان کے ذیلی ادارے ورکر ویلفیئر فنڈز میں بطور سیکرٹری تعینات افسر کو مخصوص لیگی لابی کی جانب سے غیر قانونی طور پر تعینات کروایا گیا۔ ان لینڈ ریونیو میں گریڈ 20 کے افسر کو سابق وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی اور فواد حسن فواد کی پیشت پناہی حاصل تھی۔ ورکر ویلفیئر فنڈ میں تعینات عرفان صدیقی کے بھائی طاہر کلیم صدیقی کے کے خلاف نیب پشاور اور ایف آئی اے اسلام آباد میں مالی بے ضابطگیوں اور اربوں روپے کے خورد برد پر تحقیقات بھی کئی سالوں سے التواء کا شکار ہیں۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ عرفان صدیقی کے بھائی طاہر کلیم صدیقی جو کہ مبینہ طور پر ورکر ویلفیئر فنڈ میں قاسم محمد خان کی سرپرستی میں ملنے والے منظم بیورو کریسی کے بوٹ باجوں کے گرو کی سرپرستی کرنے کی تعیناتی بھی غیر قانونی طور پر کی گئی ہے۔