حماس،اسرائیل معاہدے سے قبل فوجی کشیدگی میں اضافہ،بمباری سے تین فلسطینی شہید

اسرائیلی وزیر اعظم اوروزیر دفاع کی مشاورت، غزہ کی صورتحال پر بحث اورکشیدگی کو ختم کرنے جیسے آپشن پر غور

جمعرات 9 اگست 2018 15:43

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2018ء) فلسطینی میڈیکل ذرائع نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری سے خاتون، اس کے بچے سمیت تین افراد جام شہادت نوش کر گئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو صہیونی وزیر دفاع، فوجی اور سیکیورٹی قیادت سے تل ابیب میں وزارت دفاع کے دفتر میں مشاورت کر رہے ہیں۔

اجلاس میں غزہ کی صورتحال پر بحث اور وہاں سے مبینہ طور پر کشیدگی کو ہوا دینے کی کوششوں کا جواب دینے کی حکمت عملی پر غور کیا جا رہا ہے۔ادھر اسرائیلی لڑاکا جہازوں نے غزہ کی پٹی میں متعدد سول اور سیکیورٹی اہداف کو نشانہ بنایا۔ شمالی غزہ کے علاقے السودانیہ میں ایک فیکٹری بھی اسرائیلی بمباری کا خاص ہدف تھی۔

(جاری ہے)

نیز بحری کلب کے قریب واقع غزہ میونسپلٹی کا پولیس ریسٹ ہاوس بھی اسرائیلی فضائیہ کا نشانہ بنا۔

دریں اثناء غزہ سے اسرائیلی علاقے میں یہودی بستیوں پر 70 سے زائد راکٹ داغے گئے۔ اسرائیلی توپخانے کے حماس کے ایک ٹھکانے پر اس وقت گولے برسائے جب غزہ سے اسرائیلی فوج کی انجینئرنگ کور کے گاڑیوں پر فائرنگ کی گئی۔ یہ گاڑیاں اسرائیل۔غزہ سرحد پر باڑ لگا رہی تھیں۔یہ تمام پیش رفت ایک ویسے وقت میں ہو رہی ہے کہ جب غزہ کی حکمران اسلامی تحریک مزاحمت حماس قطر کی وساطت سے اسرائیل کے ساتھ سیز فائر معاہدے کے لئے مذاکرات کر رہی ہے۔

پانچ سال پر محیط سیز فائر پیکج میں قیدیوں کا تبادلہ، سرحدی راہداریوں کھولنے، غزہ میں ہوائی اڈا اور بندرگاہ کی تعمیر جیسے امور شامل ہیں۔فلسطینی ذرائع کا کہنا تھا کہ حماس نے اصولی طور پر سیز فائر اور سیکیورٹی انتظامات کی تفصیلات پر رضامندی ظاہر کی ہے۔