مقبوضہ کشمیر میں ایک اور نوجوان کی شہادت، دو روز میں شہداء کی تعداد پانچ ہوگئی

انسانی حقوق کے ادارے آسیہ اندرابی کیساتھ ملاقات کیلئے اپنی ٹیمیں تہاڑ جیل بھیجیں، بار ایسوسی ایشن

جمعرات 9 اگست 2018 19:01

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اگست2018ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع بارہمولہ میں ایک اور نوجوان کو شہید کر دیا جس سے گزشتہ روز سے شہید ہونیوالوں کی تعداد بڑھ کر پانچ ہو گئی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوان کو ضلع کے علاقے رفیع آباد میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔

فوجیوں نے گزشتہ روز اسی علاقے میں چار نوجوان شہید کر دیے تھے۔ بھارتی ایجنٹوں کی طرف سے کولگام سے اغوا کے بعد وحشیانہ تشدد سے زخمی ہونے والا عارف صوفی نامی ایک نوجوان سرینگر کے ایک ہسپتال میں دم توڑ گیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین نے سرینگر میںجاری ایک بیان میں گریز اور رفیع آباد میں شہید ہونے والے نوجوانوںکو شاندار خراج عقیدت پیش کر تے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں قتل عام کا بنیادی سبب ہٹ دھرمی پر مبنی بھارتی رویہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کیلئے مداخلت کریں۔ سید علی گیلانی نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن سے بھی اپیل کی کہ وہ بھارتی جیلوں میں نظر بند کشمیریوں کی حالت زار کا نوٹس لے۔ کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ایک بیان میں عالمی ریڈ کراس کمیٹی اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ نئی دلی کی تہاڑ جیل میں نظربند دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اورانکی ساتھیوںناہیدہ نسرین اور فہمیدہ صوفی کی حالت زار کا خود جائزہ لینے کیلئے اپنی ٹیمیں بھیجیں۔

تحریک حریت جموںوکشمیر ، لبریشن فرنٹ اور مسلم لیگ نے اپنے الگ الگ بیانات میں حریت رہنمائوں اور کارکنوںکو ہراسان کرنے کی مذمت کی ہے۔قابض انتظامیہ نے جیل میں نظربند حریت رہنماء سرجان برکاتی کو اپنے ماموں کے جنازے میں شرکت کی اجازت نہیں دی جن کا کل انتقال ہو گیا تھا۔پولیس نے نام نہاد کشمیر اسمبلی کے رکن انجینئرعبدالرشید کو جموں کے مسلمانوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کیلئے سرینگر میں ایک مارچ کی قیادت کرنے پر گرفتار کرلیا ۔

پولیس نے شہر میں سول سیکریٹریٹ کی طرف ٹیچرز کے مارچ کو ناکام بنانے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔ بھارتی ریاست کرناٹکہ کے بنگولورنرسنگ کالج میں زیر تعلیم چار کشمیری طلباء کو پرنسپل نے داڑھی رکھنے پر کلاس میں بیٹھنے سے روک دیا ہے۔پرنسپل نے طلباء سے کہا ہے کہ اگر انہوں نے اپنی داڑھیاں نہ منڈوائیں تو انہیں کالج سے نکال دیا جائیگا ۔