Live Updates

ووٹ کی رازداری ظاہر کرنے کا معاملہ،الیکشن کمیشن کی عمران خان کو تحریری حلف نامہ جمع کرنے کی ہدایت

انتخابات کے دوران ناشائستہ زبان پر عمران خان، پرویز خٹک، سردار ایاز صادق اور مولانا فضل الرحمان کی غیر مشروط معافی قبول

جمعرات 9 اگست 2018 19:20

ووٹ کی رازداری ظاہر کرنے کا معاملہ،الیکشن کمیشن کی عمران خان کو تحریری ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اگست2018ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ووٹ کی رازداری ظاہر کرنے کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کو تحریری حلف نامہ جمع کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ انتخابات کے دوران ناشائستہ زبان استعمال کرنے کے معاملے پر پی ٹی آئی چیرمین عمران خان سابق وزیر اعلیٰ کے پی پرویز خٹک سپیکر سردار ایاز صادق اور مولانا فضل الرحمان کی غیر مشروط معافی قبول کرلی۔

جمعرات کے روزچیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی چیرمین عمران خان کے خلاف اسلام آباد کے ایک پولنگ سٹیشن پر ووٹ کی رازداری ظاہر کرنے کے حوالے سے از خودنوٹس کیس کی سماعت کی اس موقع پر عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے کمیشن کے سامنے عمران خان کی جانب سے تحریری معافی نامہ پیش کیا اور موقف اختیار کیا کہ انتخابات کے روز پولنگ سٹیشن کے اندر بہت زیادہ رش کی وجہ سے سٹیمپ لگانے کیلئے جو بوتھ بنایا گیا تھا وہ گر گیا تھا انہوںنے کہاکہ پولنگ سٹیشن پر جو بھی میڈیا ٹیمیں آئی تھی ان کو ہم نے نہیں بلایا تھا اور جگہ نہ ہونے کی وجہ سے پی ٹی آئی چیرمین نے سب کے سامنے بیلٹ پیپر پر مہر لگایا تھا اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے معاملے پر تحریری جواب جمع کرانے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کردی بعداز اں پی ٹی آئی کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان کی جانب سے لکھے جانے والے جواب کو کمیشن نے مسترد کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیرمین عمران خان کے دستخطوں کے ساتھ حلف نامہ جمع کرانے کی ہدایت کی ۔

(جاری ہے)

کمیشن میں سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور مولانا فضل الرحمان کے خلاف ناشائستہ زبان استعمال کرنے پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر لیے جانے والے ازخودنوٹس کی سماعت کی اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی جانب سے ان کے وکیل کامران مرتضیٰ پیش ہوئے اس موقع پر الیکشن کمیشن کی جانب سے سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے جلسہ عام کے موقع پر کی جانے والی تقریر سنائی گئی جس پر سیپکرکے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ جو کچھ ہوا وہ غلط تھا اور ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا اور وہ اپنے مؤکل کی جانب سے دست بستہ معافی مانگتے ہیں انہوںنے کہاکہ ہم کمیشن کے سامنے پیش ہوئے ہیں اور کمیشن ہمیں جو بھی سزا دے ہمیں قبول ہے ، چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ دیکھیں ایاز صادق کہہ رہے ہیں کہ الیکشن کمیشن کی اوقات کیا ہے، اس پر ایاز صادق کے وکیل نے ایک بار پھر معافی مانگی جب کہ پی ٹی ائی چیئرمین عمران خان کے وکیل بابر اعوان اور پرویز خٹک نے بھی ناشائستہ زبان کے استعمال پر الیکشن کمیشن سے معافی مانگی، مولانا فضل الرحمان کے وکیل نے بھی اپنے مؤکل کی جانب سے معذرت کی جس پر چاروں رہنماؤں کے خلاف کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا بعدازاں فیصلہ سناتے ہوئے چاروں رہنماؤں کی غیر مشروط معافی قبول کرلی اور مستقبل میں ایسی زبان استعمال نہ کرنے کی وارننگ دی ہے۔

الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنانے کے ساتھ ہی پرویز خٹک اور سردار ایاز صادق کی کامیابی کے نوٹی فکیشنز بھی جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی مہم کے دوران ایازصادق، پرویز خٹک اور مولانا فضل الرحمان کے خلاف ناشائستہ زبان کے استعمال کا از خود نوٹس لیا تھا۔الیکشن کمیشن نے پرویز خٹک اور ایاز صادق کی کامیابی کو ان کے کیس سے مشروط کررکھا تھا۔۔۔۔۔اعجاز خان
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات