پاکستان پیپلز پارٹی کے 8نومنتخب اراکین اسمبلی کا بلاول بھٹو زرداری کو صوبائی اسمبلی سے ’’سندھ ہندو میریج بل‘‘ منظور کروانے پر تشکر کا اظہار

جمعرات 9 اگست 2018 22:16

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے 8 نومنتخب اراکین اسمبلی نے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو صوبائی اسمبلی سے "سندھ ہندو میریج بل" اتفاقِ رائے سے منظور کروانے پر تشکر کا اظہار کیا ہے، جس کی توثیق گورنر نے بھی گذشتہ ہفتہ کردی ہے۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار جنرل نشست پر کامیاب ہونے والے نومنتخب ایم این اے ڈاکٹر مہیش ملانی، سندھ اسمبلی کی جنرل نشستوں پر کامیاب ہونے والے ہری رام کشوری لال، گیانچند ایسرانی اور دیگر ارکان اسمبلی رمیش لال، سریندر ولاسائی، رانا ھمیر سنگھ، مکیش کمار چاولہ اور لالچند اکرانی نے کہا کہ سندھ ھندو میرئج بل کی منظوری چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی دلچسپی کے بغیر ناممکن تھا کیونکہ ان کی ہدایات پر سابقہ اسمبلی نے اپنی مدت کے آخری دن پر ترمیمی بل منظور کیا تھا۔

(جاری ہے)

گورنر کی جانب سے توثیق کے بعد مذکورہ بل اب قانون بن چکا ہے۔ مذکورہ بل حزبِ اختلاف کے ایم پی اے نند کمار نے اسمبلی کے تمام اقلیتی ارکان کی ہم آہنگی سے پیش کیا تھا، جسے پیپلز پارٹی کی پارلیامینٹری پارٹی کی بھی بھرپور حمایت حاصل تھی، اور جس کے نتیجے میں ایوان کی دونوں اطراف نے اتفاق رائے سے مذکورہ بل منظور کیا۔ منظور شدہ بل کے تحت خاوند اور بیوی کو طلاق لینے کا حق ہوگا، جبکہ اس کے ساتھ ساتھ بیوی اور بچوں کو معاشی تحفظ بھی حاصل ہوگا۔

نئے قانون کے مطابق شادی کے بعد کوئی بھی فریق عدالت سے خلع کے لیئے رجوع کرسکتا ہے، قطعہ نظر اس کے کہ ان کی شادی نئے قانون سے پہلے ہوئی تھی یا اس کے بعد۔ پیپلز پارٹی کے نومنتخب اراکین اسمبلی نے سابق صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور ڈاکٹر کھٹو مل جیون اور اس دور کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے اقلیتی امور کے چیئرمین پونجو مل بھیل کی بل کے متعلق خدمات کو سراہا۔ نومنتخب اراکین نے سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی سربراہ نثار احمد کھڑو کی جانب سے بل کی مسلسل حمایت اور دیگر جماعتوں کی جانب سے بل کی متفقہ طور منظور کرانے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ واضح رہے کہ ھندو مئریج بل کے نفاذ سے پہلے گذشتہ 7 دہائیوں کے دوران اس ضمن میں کوئی قانون نہیں تھا۔