2017-18 میں زرعی قرضوں کی تقسیم بڑھ کر 972.6 ارب روپے ہوگئی

جمعرات 9 اگست 2018 22:46

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اگست2018ء) مالی سال 2017-18 میں بینکوں نے 972.6 ارب روپے تقسیم کیے۔ رواں سال کی تقسیم پچھلے سال کی 704.5 ارب روپے کی تقسیم سے 38.1 فیصد زیادہ ہے۔ مزید یہ کہ جون 2018ء کے آخر میں زرعی واجب الادا پورٹ فولیو بڑھ کر 469.4 ارب روپے ہوگیا جو پچھلے سال کے 405.8 ارب روپے کے مقابلے میں 15.7 فیصد کی نمو ظاہر کرتا ہے۔ اسی طرح جون 2018ء کے آخر میں زرعی قرضے کی رسائی گذشتہ سال کے 3.27 ملین کاشتکاروں سے بڑھ کر 3.72 ملین کاشتکاروں پر محیط ہوگئی جو 13.8 فیصد کی نمو کو ظاہر کرتی ہے۔

حقیقی شعبے کے مختلف چیلنجوں جیسے پانی کی قلت، مکئی اور گندم کی کم پیداوار، زرعی پیداوار کی قیمتوں کے اتار چڑھاو اور پیداوار کی بلند لاگت کے پیش نظر زرعی قرضے کی تقسیم مشکل عمل تھا۔

(جاری ہے)

تاہم اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے زرعی قرضے کی تقسیم کے ہدف کو حاصل کرنے اور حکومت کے متعین کردہ بجٹ کے مختلف اقدامات پر عملدرآمد کے حوالے سے مربوط کوششیں کیں۔

ان کوششوں میں زرعی قرض دینے والے اداروں کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی، بینکوں کو زرعی فنانسنگ کو قابل عمل کاروبار کے طور پر اختیار کرنے کے حوالے سے آمادہ کرنے، فنانسنگ کے نئے شعبے دریافت کرنے، ویلیو چین فنانسنگ، قرضے کی ڈجیٹائزیشن، ویئر ہاوس رسیٹ فنانسنگ اور چھوٹے اور محروم کاشتکاروں کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم پر عملدرآمد وغیرہ شامل ہیں۔

اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک نے زرعی قرضے کو ترویج دینے کے لیے مختلف اقدامات کیے جن میں علاقائی اہداف مختص کرنا، زرعی یونیورسٹیوں میں جاب فیئر منعقد کراکے اے سی اوز کی بھرتی اور اہداف کے حصول کے لیے بینکوں سے مسلسل رابطے میں رہنا شامل ہیں۔ مزید یہ کہ نچلی سطح پر کاشتکاروں کی آگہی کے پروگراموں سے ان علاقوں میں جہاں یہ سہولتیں کم ہیں زرعی قرضوں کی تقسیم کو بہتر کرنے میں مدد ملی ہے۔

مالی سال 2017-18 میں زرعی قرضے کی تقسیم کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ بڑے بینکوں نے مجموعی طور پر 523.9 ارب روپے کے زرعی قرضے دیے جو ان کے سالانہ ہدف 516 ارب روپے کا 101.5 فیصد ہے اور پچھلے سال دیے گئے 342.6 ارب روپے سے 52.9 فیصد زیادہ ہے۔ تخصیصی بینکوں کے زمرے میں زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ نے 83.2 ارب روپے تقسیم کیے جو ان کے 125 ارب روپے کے سالانہ ہدف کا 66.6 فیصد ہے جبکہ پی پی سی بی ایل نے 10.7 ارب روپے تقسیم کیے اور اپنے 15 ارب روپے کے ہدف کا 71.5 فیصد حاصل کیا۔

بطور گروپ نجی بینکوں نے 200 ارب روپے کے ہدف کا 92.4 فیصد حاصل کیا اور پانچ اسلامی بینکوں نے اپنے مجموعی ہدف 20 ارب روپے کا 82 فیصد حاصل کیا۔ مزید یہ کہ مائیکروفنانس بینکوں اور مائیکرو فنانس اداروں کی کارکردگی حوصلہ افزا رہی، مجموعی طور پر ان اداروں نے اپنے سالانہ اہداف عبور کرلیے اور چھوٹے کاشتکاروں کو بالترتیب 124.8 ارب روپے اور 28.7 ارب روپے تقسیم کئے۔