سپریم کورٹ کی جانب سے میڈیا لاجک کا ریٹنگ جاری کرنے کااختیارکالعدم قرار، پیمرا کو بول کی ریٹنگ جاری کرنے کی ہدایت کردی

جمعرات 9 اگست 2018 23:21

سپریم کورٹ کی جانب سے میڈیا لاجک کا ریٹنگ جاری کرنے کااختیارکالعدم ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اگست2018ء) سپریم کورٹ نے ٹی وی چینلز کی ریٹنگ دینے والی کمپنی میڈیا لاجک کا ریٹنگ جاری کرنے کااختیارکالعدم قراردیتے ہوئے پیمرا کو بول کی ریٹنگ جاری کرنے کی ہدایت کردی ہے اورعدالتی احکامات کی حکم عدولی پر میڈیا لاجک کے چیف ایگزیکٹو سلمان دانش کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا ہے ۔

عدالت نے پیمرا سے پی بی اے کی قانونی حیثیت کا جائزہ لینے کے حوالے سے جواب طلب کرتے ہوئے کیبل آپریٹرز کی درخواست پر پیمرا اور دیگر فریقین کوبھی نو ٹس جاری کردیا اورحکم دیا کہ میڈیا ریٹنگ کے معاملے پر پی بی اے اور میڈیا لاجک کی اجارہ داری فی الفور ختم کی جائے۔ جمعرات کوچیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ابھی تک بول چینل کو ریٹنگ کیوں نہیں دی گئی،اس کا مطلب یہ ہے کہ میڈیا لاجک نے عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا، جبکہ جسٹس اعجازلا حسن کاکہناتھا کہ عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ عدالتی حکم پر عمل نہ ہونے کی صورت میں کارروائی کی جائے گی ، اصل بات یہ ہے کہ میڈیا لاجک اور پی بی اے کے گٹھ جوڑ نے ریٹنگ کے معاملے پر اپنی اجارہ داری قائم کررکھی ہے ، عدالت کوایڈیشنل اٹارنی جنرل نیر رضوی نے بتایاکہ پی بی اے نے ریٹنگ جاری کرنے کا میکنزم بنا رکھا ہے ، جس پرچیف جسٹس نے استفسار کیا کہ میڈیا لاجک کو کس نے ریٹنگ جاری کرنے کااختیار دیا ہے تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ یہ ایک پرائیویٹ کمپنی ہے جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں کمپنی نے اپنے طور پر میکنزم بنا رکھا ہے جسٹس اعجازلا حسن نے کہا کہ میڈیا لاجک کے مطابق جو پی بی اے کا ممبر ہوگا اس کو ریٹنگ ملے گی، جس پرجسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ ریٹنگ کیلئے پی بی اے اور میڈیا لاجک مناپلی آرٹیکل 19 کے خلاف ورزی ہے کیا ایک ایڈورٹائزر پی بی اے اور میڈیا لاجک کا پابند ہوسکتاہی ، چیف جسٹس نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ جو پی بی اے کا ممبر نہیں بنناچاہتا کیا اس کو جینے کا حق نہیں ہے ،کسی کودوسرے کا کاروبار روکنے کا اختیار نہں، بعدازاں عدالت نے پیمرا کو میڈیا لاجک کو ڈی لسٹ کر نے کا حکم جاری کرتے ہوئے ان کاریٹنگ جاری کرنے کااختیار کالعدم قراردیا ، اور میڈیا لاجک کے چیف ایگزیکٹو سلمان دانش کو عدالتی حکم عدولی پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا ۔

عدالت نے پی بی اے کی قانونی حیثیت کا جائزہ لینے کیلئے پیمرا سے جواب طلب کرتے ہوئے کیبل آپریٹرز کی درخواست کی بھی سماعت کی اور پیمرا سمیت دیگر فریقین کوبھی نو ٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کر دی۔