لاہور میں بننے والے اورنج لائن ٹرین منصوبے میں اربوں روپے کے گھپلے کا انکشاف

پنجاب کے سابق حکمرانوں اور بیوروکریسی کے لیے شکنجہ تیار کر لیا گیا، پنجاب کی چار اہم ترین سابق حکمران شخصیات، ایک سابق وفاقی وزیر ، ایک موجودہ ایم این اے اورایک سابق ایم پی اے کی گرفتاری کا امکان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 10 اگست 2018 10:35

لاہور میں بننے والے اورنج لائن ٹرین منصوبے میں اربوں روپے کے گھپلے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10 اگست 2018ء) : لاہور میں زیر تعمیر اورنج لائن ٹرین منصوبہ ایک مرتبہ پھر سے خبروں کی زینت بن گیا ہے۔ اورنج لائن ٹرین منصوبے میں بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے جس کے پیش نظر پنجاب کے سابق حکمران اور بیوروکریسی کے گرد شکنجہ کسنے کی تیاریاں بھی کر لی گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق لاہور میں زیر تعمیر اورنج لائن ٹرین منصوبے کی زمین اور عمارتوں کی خرید و فروخت میں اربوں روپے کے گھپلوں، بوگس ادائیگیوں، کئی افراد کو ملی بھگت سے زمین اور عمارت کی قیمت سے کئی گنا زائد ادائیگیوں کے انکشافات سامنے آئے ہیں جس کے اہم شواہد تفتیشی اداروں نے حاصل کرلیے ہیں۔

ٹھوکر اور چوہنگ میں دس ارب کی ادائیگیاں کس سیاسی شخصیت کے کہنے پر کی گئیں، زمین اور ملبے کی قیمت کتنے گنا زیادہ دی گئی ،شالیمار ٹاؤن، واہگہ اور گلبرگ ٹاؤن میں بوگس ادائیگیوں اور زیادہ قیمت ادا کرنے کے شواہد بھی مل گئے ۔

(جاری ہے)

نیب میں گرفتار ایک معروف بیوروکریٹ نے بھی اس حوالے سے اہم انکشافات کئے ، بیوروکریٹ نے اقرار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ کس کس اہم حکومتی شخصیت اور ارکان اسمبلی کے کہنے پر رقوم کی ادائیگیوں میں مدد کرتے رہے ، کون کون سے تحصیلدار اور پٹواری اس معاملے میں مدد کرتے رہے ، کتنی کتنی رقم کس کس کے حصے میں آئی ، کتنی جعلی فردوں پر ادائیگیاں ہوئیں جبکہ کئی ایسی بھی ادائیگیاں کی گئیں جو رقبہ گکیوں اور سڑکوں میں آتا تھا اور ان کی فردوں کو استعمال کر کے مختلف ناموں پر رقبے دیئے گئے ۔

با وثوق ذرائع کے مطابق ایک سابق ایم پی اے اور موجودہ ایم این اے ، ایک اہم حکومتی شخصیت اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے دو معروف سابق وزراء کے حوالے سے بتایا گیا کہ ٹھوکر ، چوہنگ اور ملتان روڈ پر کئی ایسے رقبے کی ادائیگیاں کی گئیں جن کی فرد درست نہیں ۔ دس ارب روپے کی فوری ادائیگی زمین سے زیادہ ملبے کی قیمت لگا کرکی گئی اور یہ سب ایک ایم این اے اور ایک ایم پی اے اپنی نگرانی میں کرواتے رہے ، اس میں سے بڑا حصہ دو اہم ترین شخصیات کودیا گیا ۔

یہ بھی ثبوت بھی موصول ہوئے ہیں کہ بہت سی ادائیگیوں میں مالکان کو کم رقم دے کر زیادہ کے کاغذات پر دستخط لئے گئے ۔ اس کام میں پٹواریوں اور تحصیلداروں کی باقاعدہ ایک ٹیم ملوث تھی جو منصوبہ کے روٹ میں آنے والے متاثرین کو پہلے اس قدر تنگ کرتے تھے کہ وہ ادائیگیوں کے لیے انہیں کہیں کہ ہمیں کچھ بھی دے دو،کاغذات پر سائن کر دیں گے۔ منصوبہ کے روٹ کے حوالے سے ایل ڈی اے اور محکمہ مال کے افسران نے بہت سی زمینیں سستے داموں پہلے ہی خرید لی تھیں جوبعد میں ملی بھگت کر کے کئی گنا زیادہ قیمت پر فروخت کی گئیں۔

معاملے کی تفتیش جلد مکمل ہونے والی ہے جس کے بعد پنجاب کی چار اہم ترین سابق حکمران شخصیات، ایک سابق وفاقی وزیر ،ایک موجودہ ایم این اے اورایک سابق ایم پی اے کی گرفتاری عمل میں آ سکتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :