Live Updates

پی کے 23 :الیکشن کمیشن نے خواتین کی10 فیصد کم ووٹ پول ہونے پر الیکشن کالعدم قرار دیدیا

این اے 10شانگلہ اور پی کے 85کرک میں خواتین کے کم ٹرن آوٹ کے حوالے سے درخواستیں خارج

جمعہ 10 اگست 2018 20:45

پی کے 23 :الیکشن کمیشن نے خواتین کی10 فیصد کم ووٹ پول ہونے پر الیکشن کالعدم ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 اگست2018ء) الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا کے حلقے پی کے 23میں خواتین کے 10فیصد کے کم ووٹ پول ہونے پر الیکشن کالعدم قرار دیدیا ہے جبکہ این اے 10شانگلہ اور پی کے 85کرک میں خواتین کے کم ٹرن آوت کے حوالے سے درخواستیں خارج کردیں ۔جمعہ کے روز چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے پی کے 23 شانگلہ ،این اے 10شانگلہ اور پی کے 85کرک میں خواتین کے کم ٹرن آوٹ کے حوالے سے متفرق درخواستوں کی سماعت ہوئی ۔

پی کے 23 شانگلہ میں خواتین کے 10فیصد سے کم ٹرن آوٹ کے حوالے سے ولی خان کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے موقع پر درخواست گزار ولی خان کی جانب سے ان کے وکیل پیش ہوئے اور کہا کہ پی کی23 شانگلہ 1 میں خواتین کو ووٹ کاسٹ کرنے سے زبردستی روکا گیا تھا انہوںنے کہاکہ الیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق خواتین کے کم از کم دس فیصد ووٹ پول ہونا لازم ہیںجبکہ پی کے 23 میں خواتین کے پانچ اعشاریہ ایک فیصد ووٹ پول ہوئے انہوںنے بتایاکہ حلقے میں مجموعی ووٹ 69827 تھے جن میں سے 3505 خواتین نے پول کئے انہوں نے بتایاکہ پی کے 23 میں جرگہ میں اعلان کروایا گیا کہ کوئی خاتون ووٹ ڈالنے نہیں جائے گی، خواتین کو ووٹ کاسٹ کرنے سے زبردستی روکا گیا۔

(جاری ہے)

خواتین نے اس جرگہ کے فیصلہ پر درخواستیں دیں اور آر او کو بھی آگاہ کیا گیا وکیل درخواست گزار نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی کہ خواتین کے ووٹ کم کاسٹ ہونے پر انتخابات کالعدم قرار دیے جائیں اس موقع حلقے سے جیتنے والے تحریک انصاف کے شوکت یوسف زئی کے وکیل نے کہا کہ شانگلہ ون میں پولنگ سٹیشنز 21 اور 89 مشترکہ تھے، وہاں کی خواتین مشترکہ پولنگ سٹیشن پر نہیں جاتی ہیں چیف الیکشن کمیشنر نے کہا کہ مشترکہ پولنگ اسٹیشن کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ ایک ہی کمرہ میں ووٹ کاسٹ ہو گا مشترکہ پولنگ سٹیشن پر مرد و خواتین کے پولنگ بوتھ علیحدہ ہوتے ہیں۔

ممبر کے پی ارشاد قیصر نے کہا کہ پی کے 23 شانگلہ 1 میں 86698 رجسٹرڈ خواتین ووٹرز ہیں کوئی وجہ تو بنی ہو گی کہ صرف ساڑھے تین ہزار خواتین نے ووٹ ڈالا شوکت یوسف زئی کے وکیل نے کہا کہ مشترکہ پولنگ اسٹیشنز پر بھی خواتین نے ووٹ ڈالا مگر بہت کم ووٹ پول ہوئے ہیں اور پختون روایات کے مطابق خواتین مشترکہ پولنگ سٹیشن پر جانے سے کتراتی ہیں چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہم نے دیر میں خواتین کے ووٹ پول نہ ہونے پر ضمنی انتخاب کروایا تھا، آپ نے دیکھا اس بار دیر سے کتنا اچھا ٹرن آوٹ رہا۔

الیکشن کمیشن نے پی کے 23 شانگلہ پر الیکشن کالعدم قرار دیدیا ہے اسی طرح قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 10 شانگلہ میں خواتین کے ووٹ کم پول ہونے کے بارے میں اے این پی کے درخواست گزار سدید الرحمان کی جانب سے بابر اعوان پیش ہوئے انہوں نے کمیشن کو بتایاکہ حلقہ این ای 10میں 1 لاکھ 23 ہزار 670 ووٹ پول ہویے اور خواتین کے 12 ہزار 663 ووٹ پول ہوئے۔ انہوںنے بتایاکہ حلقے میں خواتین کا ٹرن اوٹ 9.86 رہا الیکشن کمشنر نے فیصلہ محفوظ کر لیا اسی طرح خیبر پختونخوا کے حلقے پی کے 85کرک میں بھی خواتین کے ووٹ کم پول ہونے کے حوالے سے درخواست کی سماعت کے بعد این اے 10 شانگلہ اور پی کے 85 کرک میں دوبارہ انتخابات کی درخواستیں خارج کر دیںاین اے 10 سے مسلم لیگ ن کے عباداللہ کامیاب ہوئے تھے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات