سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس، بجلی کے لائن لاسز، چوری اور ڈسٹریبوشن کمپنیوں کی جانب سے بہتری کے انتظامی اور تکنیکی اقدامات پر غور کیا گیا

جمعہ 10 اگست 2018 18:46

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اگست2018ء) سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس پاور ڈویژن وزار ت توانائی پاک سیکرٹریٹ کے کانفرنس ہال میںکنونیئر کمیٹی سینیٹر نعمان وزیر خٹک کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ سینیٹ سیکرٹریٹ کے مطابق ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں بجلی کے لائن لاسز، چوری اور ڈسٹریبوشن کمپنیوں کی جانب سے بہتری کیلئے اٹھائے گئے انتظامی اور تکنیکی اقدامات پر تفصیلی غور کیا گیا۔

کنونیئر کمیٹی نے کہا کہ اگر لائن لاسز، بجلی کی چوری،ٹیکنیکل اور انتظامی لاسزکو کنڑول نہ کیا گیا تو نہ صرف صارفین پر بوجھ بڑھے گا بلکہ ملک و قوم کو اربوں کا نقصان ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں بجلی کی چوری اور لائن لاسز ایک بہت بڑا مسئلہ ہے اور اس کی روک تھام کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

کنوینر کمیٹی نے کہا کہ تمام ڈسکوز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ز اور اعلیٰ افسران کو بھی کانفرنس کال کے ذریعے منسلک کرکے معاملات کا تفصیلی جائزہ لیاجارہاہے تاکہ ایسا راستہ تلا ش کیا جائے جس کے ذریعے ملک کو شارٹ فال کے عذاب سے نکالا جاسکے اور چوری اور لائن لاسز کو کنڑول کر کے صارفین کو کم ریٹ پر بجلی فراہم کی جا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ ذیلی کمیٹی نے بجلی کی چوری اور لائن لاسز کو کنٹرول کرنے کے لیے 20سفارشات مرتب کی ہیں ۔وزارت توانائی ، تمام ڈسکوز اور نیپرا ان کا جائزہ لیکر کمیٹی کوآگاہ کرے ۔کنوینر کمیٹی نے کہا کہ پیسکو میں بجلی چوری اور لائن لاسز کی وجہ سے گزشتہ چند ماہ میں کئی ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے ۔ کنوینر کمیٹی نے کہا کہ بجلی پیداوارکی کمپنیاں اس لیے بنائی گئی تھیں کہ آزاد پالیسیاں بناکر توانائی کے بحران کو ختم کریں۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ سیکورٹی کے حوالے سے پیسکو کو11 فیصد، ہیسکو5.5 فیصد، سیپکو13 فیصداور ٹیسکو6.5 فیصد لاسسز کی اجازت دی گئی ہے جس پر کنونیئرکمیٹی نے کہا کہ مختلف تقسیم کارکمپنیوں کے انتظامی نقصانات میں فرق کیوں ہے۔نیپر ا حکام نے بتایا کہ سیپکومیں امن و امان کی صورتحال کے باعث نقصانات زیادہ ہیں ۔سی ای او سیپکو نے کہا کہ صوبائی حکومت ہمیںسپورٹ نہیں کرتی 12 ہزار شکایتوں میں سے صرف 82 پر کارروائی کی گئی ۔

پولیس بالکل تعاون نہیں کرتی ، رینجرز کی خدمات حاصل کرنے کیلئے درخواست کی ہے اور کل سے سیشن کورٹ میں براہ راست کیس دائر کر رہے ہیں جس پر کنونیئرکمیٹی سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ نیپرا تقسیم کارکمپنیوں کے انتظامی نقصانات کے تعین کے حوالے سے ایک فارمولا تیار کرے۔مستقبل میں کسی فارمولے کے بغیر مختلف انتظامی نقصانات کی اجازت نہیں دی جائے گی اور چھ ماہ بعد کمیٹی کو اس حوالے سے رپورٹ پیش کی جائے ۔

کنونیئرکمیٹی نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کی جانب سے تقسیم کارکمپنیوں کی مدد کی جائے اور کمپنیوںکے بورڈ آف ڈائریکٹر کسی بھی قسم کے سیاسی دبائو کو ہر گز قبول نہ کریں ۔ کنونیئر کمیٹی نے سیکرٹری کمیٹی کو ہدایت کی کہ سینیٹ کمیٹی رومز میں بھی ویڈیو کانفرنس اور سکرین شیئر نگ سہولت کا اہتمام کیا جائے ۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ تقسیم کارکمپنیوں کے بورڈز میں پاور ڈویژن کی کوئی مداخلت نہیں ہوتی ۔

کنونیئر کمیٹی نے کہا کہ رمضان میں پیسکو کا 40ارب روپے کا نقصان کرایا گیا ہے جس کی بنیادی وجہ ان علاقوںکو بھی بجلی فراہم کی گئی جہاں سے 80 فیصد سے زائد ریکوری نہیں ہوتی ۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ جولائی 2017 سے مئی 2018 تک تمام ڈسکوز سے 100356 یونٹس خریدے گئے 82515 فروخت ہوئے اور بقیہ 17842 چوری اور لائن لاسسز کا شکار ہو گئے۔ وفاقی کابینہ کی جانب سے نقصانات والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے فیصلے کے بعد ایسا ہوا۔

سی ای او پیسکو نے کہا کہ افرادی قوت کی 50فیصد کمی ہے ۔لوڈشیڈنگ کرنے پر لوگ گرڈ اسٹیشن کا گھیرائو کر لیتے ہیں اور ملازمین کو محصو ر کر دیتے ہیں ۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ ٹرانسفارمر اوور لوڈ ہونے پر لاسز میں چلے جاتے ہیں جس پر کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ایسا ہونے پر متعلقہ ایس ڈی او کو ذمہ دار قرار دیا جائے اور جن علاقوں سے ریکوری نہیں ہوتی اور صوبائی حکومتیں دبائو ڈال کر بجلی فراہم کرتی ہیں تو وہ ریکوری ان سے وصول کی جائے یا این ایف سی ایوارڈ کرتے وقت وصول کیے جائیں ۔

کمیٹی نے فیڈر وائز ٹیکنیکل اور انتظامی لاسسز کی تفصیلات بھی طلب کر لیں ۔ رکن کمیٹی سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہاکہ انتظامی امور میں زیادہ مسائل ہیں اگر یہ ٹھیک ہوجائیں تو بہتری آ سکتی ہے ادارے کے لوگ ہی بجلی چوروں سے ملے ہوئے ہوتے ہیں ۔ کمیٹی نے تمام ڈسکوز کو میرٹ پر بھرتیاں مکمل کرنے کی ہدایت کر دی ۔کنونیئر کمیٹی نے کہا کہ ذیلی کمیٹی نے سفارشات وزارت توانائی ، نیپرا اور تمام ڈسکوز سے شیئر کر لی ہیں اور رپورٹ تیار کر کے سینیٹ اجلاس میں پیش کر دی جائے گی ۔

ذیلی کمیٹی کے اجلاس میںکنونیئر کمیٹی سینیٹر نعما ن وزیر خٹک اور سینیٹر مولا بخش چانڈیو کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن ،جوائنٹ سیکرٹری پاور ڈویژن ، سی ای اور آئیسکو اور ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منسلک تمام ڈسکوز کے سی ای اوز اور یگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔