منی لانڈرنگ اسکینڈل 35 ارب روپے مالیت سے کہیں زیادہ رقم کی غیرقانونی منتقلی کا معاملہ بن گیا

مزید 2بے نامی اکاؤنٹس کا انکشاف ،طارق سلطان کے بعد ارم عقیل کا اکائونٹ بھی جعلی ثابت ہوا ہے ،اکائونٹ اوپننگ فارم پر دستخط بھی جعلی پائے گئے

جمعہ 10 اگست 2018 19:12

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اگست2018ء) فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی(ایف آئی ای)کو مزید دو بے نامی اکائونٹس کا علم ہوا ہے، جس کے بعد منی لانڈرنگ اسکینڈل 35 ارب روپے مالیت سے کہیں زیادہ رقم کی غیرقانونی منتقلی کا معاملہ بن گیا ہے۔ذمہ دارذرائع نے دعوی کیا ہے کہ ایف آئی اے کو منی لانڈرنگ اسکینڈل میں23ارب روپے کی منی ٹریل مل گئی ہے جبکہ فنانشل مانیٹرنگ یونٹ(ایف ایم یو)کی جانب سے مزید بے نامی اکائونٹس کی اطلاع بھی دی گئی ہے۔

ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ ساڑھے 12 ارب روپے کی منی ٹریل حاصل کی جارہی ہے۔اب تک کی گئی تحقیقات سے واقف ذرائع نے بتایاکہ طارق سلطان کے بعد ارم عقیل کا اکائونٹ بھی جعلی ثابت ہوا ہے اوراکائونٹ اوپننگ فارم پر دستخط بھی جعلی پائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

تحقیقاتی ذرائع کے مطابق ارم عقیل نامی اکائونٹ سے سوا ارب روپے کی رقم منتقل کی گئی ہے۔سپریم کورٹ میں گزشتہ روز عدنان جاوید پیش ہوا تھا جس کے نام پر چار جعلی اکائونٹس کھولے گئے تھے۔

ذرائع کے مطابق عدنان جاوید کے چاروں اکائونٹس سے مجموعی طور پر4ارب روپے منتقل کیے گیے ہیں۔ایف آئی اے سندھ میں منی لانڈرنگ کیس میں 32افراد کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے جن میں سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور بھی شامل ہیں۔نجی بینک کے سابق صدر حسین لوائی کو ایک بینکار سمیت اسی سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔