پمز میں غیر قانونی بھرتیوں اور منصوبوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے بھرتیوں سے پابندی اٹھانے کا حکم دے دیا

جمعہ 10 اگست 2018 22:57

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اگست2018ء) پمز میں غیر قانونی بھرتیوں اور منصوبوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے بھرتیوں سے پابندی اٹھانے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہفتے یا اتوار کے روز پمز کا دورہ کروں گا اگر دورے پر اعتراض ہے تو چیک اپ کرانے چلا جائو نگا۔جمعہ کے روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمرعطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بینچ نے اسلام آباد کے پمز اسپتال میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پمز میں تعیناتیاں کچھ ٹھیک نہیں ہوئی تھیں ڈاکٹر وقار آفتاب نے اسلام آ باد کی بہت خدمت کی ہے ڈاکٹر وقار نے کہا کہ پمز میں تین پراجیکٹ مکمل کیے ہیں جبکہ 382 نئی آسامیاں دی جائیں گی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ہفتے یا اتوار کو پمز کے دورے پر جاسکتے ہیں اگر دورے پر اعتراض ہے تو میں چیک اپ کرانے چلا جائو نگا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پمز میں بہت سے مسائل حل ہو چکے ہیں اسلام آباد کے شہریوں کو اب طبی سہولیات پہلے سے بہتر مل رہی ہیں جبکہ پول کلنیک میں ابھی تک مسائل ہیں ہم ڈاکٹر وقار کو پولی کلینک کا بھی پراجیکٹ دے دیتے ہیں عدالت نے پمز اسپتال میں بھرتیوں سے پابندی اٹھانے کا حکم دے دیا۔