حسن اور حسین نواز نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس خالی کر دئے ہیں

ایون فیلڈ اپارٹمنٹس سے متعلق کیا منصوبہ بندی کی جا رہی ہے؟ معروف صحافی نے انکشاف کردیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 11 اگست 2018 13:23

حسن اور حسین نواز نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس خالی کر دئے ہیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 اگست 2018ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی محمد مالک نے کہا کہ میری اطلاع کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس خالی کر دیے ہیں اور اپنا تمام تر سامان وہاں سے منتقل کر کے کسی اور جگہ رہائش اختیار کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حسن اور حسین نواز کی جانب سے ایک گھر خریدا گیا ہے جبکہ دو مزید پراپرٹیز بھی خریدی جا رہی ہیں۔

لیکن اب خریدی جانے والی پراپرٹیز اپنے نام پر نہیں بلکہ کسی اور نام پر خریدی جا رہی ہیں۔محمد مالک نے بتایا کہ حسن اور حسین نواز کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کو فروخت کرنے کی ایک بہت سنجیدہ کوشش کی جا رہی ہے۔ میری اطلاع کے مطابق پاکستان کے سب سے بڑے رئیل اسٹیٹ ٹائیکون کو یہ پراپرٹیز خریدنے کی پیشکش کی گئی۔

(جاری ہے)

پہلے تو ان کو انکار کر دیا گیا لیکن اس کے بعد پھر ان سے رابطہ کیا گیا اور کہا گیا ہے کہ اگر آپ اس کو لینا چاہیں تو خرید لیں۔

اس منصوبے کا مقصد یہ ہے کہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کو کسی تیسری پارٹی کی ملکیت بنا دیا جائے تاکہ حکومت پاکستان جب اس پر آ کر اپنا حق مانگے تو اس پر ایک قانونی مسئلہ کھڑا کر دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس تمام ترمعاملے پر عبوری حکومت بالکل خاموش ہے۔ اور ہمیں بالکل بھی اس بات کا علم نہیں ہے کہ اتنے تماشے کے بعد ایون فیلڈ کا کیا بنے گا؟ لیکن اب وہ لوگ جو ایون فیلڈ کے باہر احتجاج کر رہے تھے ان کے لیے مشورہ ہے کہ وہ کوئی دوسری جائیداد ڈھونڈ لیں۔

محمد مالک نے کہا کہ میری اطلاع کے مطابق 15 اگست تک دکھا بھی دیا جائے گا کہ حسن اور حسین نواز ایون فیلڈ اپارٹمنٹس خالی کر گئے ہیں۔ یاد رہے کہ احتساب عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف فیصلہ آنے کے بعد لندن میں مقیم پاکستانی شہریوں نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کے باہر کافی احتجاج بھی کیا تھا اور اس طرح کی کئی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں جس میں پاکستانی شہریوں نے ایون فیلڈ ریفرنس پاکستان کی پراپرٹی ہونے پر ہم وطنوں کو مبارکباد بھی دی تھی۔