سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کی رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں سٹاک مارکیٹ کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے پیش نظر رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ (رِیٹ) کے ریگولیٹری فریم ورک میں اہم ترامیم تجویز

ہفتہ 11 اگست 2018 14:45

سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کی رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں ..
اسلام آباد ۔11 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2018ء) سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں سٹاک مارکیٹ کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے پیش نظر رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ (رِیٹ) کے ریگولیٹری فریم ورک میں اہم ترامیم تجویز کر دیں ہیں۔ رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ کے لئے ریگولیٹری فریم ورک 2008 میں متعارف کروایا گیا تھا جبکہ ریٹ سکیموں کے اجرا کی حوصلہ افزائی کے لئے 2010 اور 2015 میں ترامیم کے ذریعے رِیٹ کی انضباطی شرائط مثلاً رِیٹ مینجمنٹ کمپنی کے لئے سرمائے کی فراہمی، ریٹ سکیم کے حجم اور انفرادی سرمایہ کار کی ریٹ کے یونٹ میں انویسٹمنٹ کی شرا ئط میں نرمی کی گئی تھی۔

ایس ای سی پی کی جانب سے ریگولیشنز میں نرمی کے باوجوداس عرصے میں صرف ایک ہی ریٹ سکیم جاری کی گئی۔

(جاری ہے)

رئیل اسٹیٹ انڈسٹری کے مطابق ریٹ سکیموں کے اجرا میں سرمایہ کاروں کی عدم دلچسپی کی بڑی وجہ ایس ای سی پی کی سخت شرائط ہیں۔ رئیل سٹیٹ سیکٹر کے شیئر ہولڈروں بشمول ریٹ مینجمنٹ کمپنیوں، میوچل فنڈز ایسو سی ایشن، سینٹرل ڈیپازٹری کمپنی اور وکلاء کی جانب سے موصول ہونے والی تجاویز کی روشنی میں رِیٹ کی ریگولیٹری فریم ورک میں مزید ترامیم کی گئی ہیں۔

نئی ترامیم میں ریٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے انتظامی اختیار میں اضافہ کیا گیا ہے، ٹرسٹی کی زمہ داریوں اور مجموعی کردار کو مضبوط کیا گیا ہے جبکہ ترقیاتی اور کرایہ جاتی ریٹ کے اثاثوں کے عوض قرض کے حصول کے لئے دستاویزی شرائط کو الگ الگ کیا گیا ہے جبکہ کاروباری لحاظ سے فائدہ مند پراپرٹیوں کے حصول اور ایسی پراپرٹی کا حاصل کرنے سے پہلے سرمایہ کاروں سے فنڈز اکٹھا کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

کسی بھی پراپرٹی کی قدر اور ریٹ سکیم کی مینجمنٹ فیس کے تعین کا طریقہ کار فراہم کیا گیا ہے۔ رِیٹ کمپنی کی جانب سے مذکورہ پراپرٹی کے حصول میں ناکامی کی صورت میں ریٹ مینجمنٹ کمپنی کو ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او) کے سرمایہ کاروں کو مقرر وقت کے اندر رقم واپس کرنا ہو گی۔ مجوزہ ترامیم میں انڈسٹری کی تمام تجاویز کو مدنظر رکھا گیا ہے اور سرمایہ کاروں کے فنڈز کے تحفظ کے اقدامات بھی کئے گئے ہیں۔

ریٹ ریگولیٹری فریم ورک میں ترامیم کا مسودہ عوامی مشاورت کے لئے ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر فراہم کر دیا گیا ہی ان ترامیم سے ممکنہ طورپر متاثر ہونے والے افراد اور دیگر شراکت دار چودہ دن کے اندر ایس ای سی پی کو اپنی تجاویز و آراء سے آگاہ کر سکتے ہیں جن کی روشنی میں ریٹ ریگولیشنز کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔