ایران نے آبنائے ھرمز میں جہاز شکن میزائل کا تجربہ کیا ہے، امریکا

نیول فورس کی مشقوں کے دوران اس طرح کے میزائل کا تجربہ غیرمعمولی ہے۔،امریکی حکام

ہفتہ 11 اگست 2018 16:36

ایران نے آبنائے ھرمز میں جہاز شکن میزائل کا تجربہ کیا ہے، امریکا
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2018ء) امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے گذشتہ ہفتے آبنائے ھرمز میں بحری جہازوں کو نشانہ بنانے والے کم فاصلے تک مار کرنے والے ایک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی عہدیداروں نے کہاکہ ایران کی جانب سے آبنائے ہرمز میں میزائل تجربہ امریکی پابندیوں پر تہران کا جوابی اقدام ہوسکتا ہے۔

امریکی حکام نے کہا کہ نیول فورس کی مشقوں کے دوران اس طرح کے میزائل کا تجربہ غیرمعمولی ہے۔ یہ تجربہ ابنائے ھرمز میں ایرانی اور علاقائی سمندری حدود میں کیا گیا۔خیال رہے کہ اتوار کو ایرانی پاسداران انقلاب نے خلیج عرب میں فوجی مشقیں شروع کی تھیں۔ پاسداران انقلاب کا کہنا تھا کہ وہ دشمنوں کی طرف سے حملوں اور ممکنہ جنگ کے لیے خود کو تیار کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف فوٹیل نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ اسرائیل ماضی میں بھی اس طرح کی مشقیں کرتا رہا ہے بلکہ موجودہ حالات میں یہ مشقیں خاص اہمیت رکھتی ہیں کیونکہ ایران ایک طرف امریکا کی سخت پابندیوں کا سامان کررہا ہے اور دوسری طرف وہ آبنائے ہرمز کوبند کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔امریکا نے سنہ 2015ء سے قبل ایران پر عاید کردہ پابندیاں ایک بار بھر بحال کردی ہیں جس پر ایرانی سخت سیخ پا ہے۔

سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان ایران کے متنازع جوہری پروگرام پرایک سمجھوتہ طے پایا تھا۔ اس سمجھوتے کے بعد امریکا نے ایران پر عاید کی گئی پابندیاں بہ تدریج کم کردی تھیں مگر موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے معاہدہ ختم کرتے ہوئے سابقہ پابندیاں بحال کرنا شروع کی ہیں۔