دالبندین کے قریب چینی انجینئرز کی بس کے قریب خودکش حملہ، تین چینی انجینئرز سمیت 6 افراد زخمی

چینی انجینئرز ابتدائی طبی امداد کے بعد مزید علاج کی غرض سے بذریعہ طیارہ کراچی منتقل

ہفتہ 11 اگست 2018 21:18

چاغیّ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2018ء) دالبندین کے قریب چینی انجینئرز کی بس کے قریب خودکش حملے میں تین چینی انجینئرز سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے مقامی انتظامیہ کی حکام کے مطابق یہ واقعہ آر سی ڈی شاہراہ پر پیش آیا جس میں اختر رحمان اور صابر نامی دو ایف سی اہلکار اور بس ڈرائیور محمد ابراہیم رند بھی زخمی ہوئے ہیں جنہیں پرنس فہد ہسپتال دالبندین منتقل کرکے طبی امداد دی گئی جبکہ زخمی ہونے والے، لیان لنگ، یومب ریوی اور ہوکزیاؤ نامی چینی انجینئرز کو ایف سی اسپتال دالبندین منتقل کرکے ابتدائی طبی امداد کے بعد مزید علاج کی غرض سے بذریعہ طیارہ کراچی منتقل کیا گیا سیکیورٹی حکام کے مطابق سیندک پراجیکٹ میں کام کرنے والے چینی انجینئرز چھٹیاں گزارنے وطن واپس جانا چاہتے تھے جن کی بس کو سیندک سے دالبندین آتے ہوئے نشانہ بنایا گیا لیکن خوش قسمتی سے مقررہ مقام پر پہنچنے سے پہلے دھماکہ ہوگیا اور آگ بھڑک اٹھی اس دوران بس ڈرائیور محمد ابراہیم رند نے ہمت کا مظاہرہ کرکے بس فوری طور پر روک دی جس کی وجہ سے نقصان کم ہوا جبکہ زخمیوں کو بھی معمولی چوٹیں آئی ہیں اور بس کو جزوی نقصان پہنچا ہی. سیکورٹی ذرائع کے مطابق دھماکہ خیز مواد گاڑی میں رکھ کر کیا گیا جومبینہ طور پر خودکش حملہ لگتا ہے کیونکہ جائے وقوعہ پر انسانی جسم کے متعدد اعضاء اور پک اپ گاڑی کے پرخچے ملے ہیں۔

(جاری ہے)

واقعے کے بعد پاک فوج، ایف سی بلوچستان، پولیس اور لیویز فورس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کردیا مزید تحقیقات متعلقہ حکام کررہے ہیں ۔تاہم ایم پی اے چاغی میر محمد عارف محمد حسنی ،ایم این اے حاجی محمد ہاشم نوتیزئی ،سابق وفاقی وزیر سردار محمد عمر گورگیج ،سابق صوبائی وزیر سخی امان اللہ نوتیزئی ،دسڑکٹ چیئر مین داود خان نوتیزئی ،ضلعی کے دیگر قبائلی و سماجی رہنماوں اس دھماکے شدید الفاظ میں مزمت کی ہے ۔