یونان سے رضاکارانہ طورپر 17000پاکستانی وطن واپس لوٹ گئے

زیادہ ترتارکین وطن جنہیں معلوم تھا انہیں یورپی ممالک میں سیاسی پناہ نہیں مل سکتی،رضاکارانہ طورپرچلے گئے،پولیس

اتوار 12 اگست 2018 12:10

یونان سے رضاکارانہ طورپر 17000پاکستانی وطن واپس لوٹ گئے
ایتھنز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2018ء) یونانی پولیس نے بتایا ہے کہ یونان سے رضاکارانہ طورپر 17000پاکستانی وطن واپس لوٹ گئے اور ان میں سے تین ہزار کے قریب تارکین وطن نے پاکستان واپسی کے بعد اپنے اپنے کاروبار بھی کامیابی سے شروع کر لیے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں یونانی پولیس نے بتایاکہ رواں برس کے آغاز سے لے کر اب تک آٹھ ہزار سے زائد تارکین وطن یونان سے واپس اپنے اپنے وطنوں کی جانب لوٹ گئے جن میں سے اکثریت پاکستانی شہریوں کی تھی۔

یونانی پولیس نے بتایا کہ صرف جولائی کے ایک مہینے کے دوران یونان سے اپنے وطنوں کے جانب لوٹنے والے تارکین وطن کی تعداد 841 تھی۔ جولائی میں واپس جانے والے افراد کی اکثریت کا تعلق پاکستان، عراق اور البانیا سے تھا۔

(جاری ہے)

یونانی پولیس کے ترجمان کا کہنا تھاکہ ان میں سے زیادہ تر تارکین وطن ایسے تھے جنہیں معلوم تھا کہ انہیں یورپی یونین کے رکن ممالک میں سیاسی پناہ نہیں مل سکتی، اس لیے وہ خود ہی رضاکارانہ طور پر واپس چلے گئے۔

منصوبے کے آغاز سے لے کر جولائی سن 2018 تک اس منصوبے کے تحت وطن لوٹنے والے غیر ملکیوں کی مجموعی تعداد 43119 بنتی ہے۔ ان میں سے سب سے زیادہ تعداد پاکستانی شہریوں کی تھی۔ ادارے کے مطابق اب تک سترہ ہزار سے زائد پاکستانی شہری اپنے ملک واپس لوٹ چکے ہیں اور ان میں سے تین ہزار کے قریب تارکین وطن نے پاکستان واپسی کے بعد اپنے اپنے کاروبار بھی کامیابی سے شروع کر لیے تھے۔رضاکارانہ وطن لوٹنے والے افغان شہریوں کی تعداد ساڑھے چار ہزار رہی جب کہ چار ہزار سے زائد عراقی شہری بھی بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت کے اس منصوبے کے تحت وطن واپس لوٹے۔