بھارت کنٹرول لائن پر آئے روز بلا اشتعال فائرنگ کرکے شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے، لوگوں کے حوصلے بلند ، یہ لوگ پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ، بڑی جوانمردی اور بہادری سے دشمن کا مقابلہ کر رہے ہیں

صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان کا تتہ پانی کے مقام پر عوامی اجتماع سے خطاب

اتوار 12 اگست 2018 17:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2018ء) صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ پونچھ غازیوں اور شہیدوں کی سر زمین ہے، یہاں کے لوگوں نے تحریک آزادی کشمیر کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں ۔ بھارت کنٹرول لائن پر آئے روز بلا اشتعال فائرنگ کرتا ہے اور کنٹرول لائن کے اس پار بسنے والے شہریوں کو اپنی گولہ باری کا نشانہ بناتا ہے، نہتے اور معصوم لوگوں کا جانی و مالی نقصان کرتا ہے، لیکن ان لوگوں کے حوصلے بلند ہیں اور یہ لوگ پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ، بڑی جوانمردی اور بہادری سے دشمن کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے تتہ پانی کے مقام پر ایک عظیم الشان عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

صدر نے کہا کہ وہ متاثریں کنٹرول لائن کی ہر ممکن مدد کریں گے ان کے نقصانات کا اژالہ کیا جائے گا۔ آرٹیکل 35-Aکی منسوخی ، جنیوا کنونشن ، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

تتہ پانی کے لوگوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔ صدر نے کہا کہ آزادکشمیر کا یہ خطہ ہمارے بزرگوں نے بے پناہ قربانیاں دے کر آزاد کروایا۔ لیکن آج مقبوضہ کشمیر کے ہمارے بہن بھائی ہندوستانی جارحیت کا شکار ہیں ۔ ہندوستانی افواج نے وہاں ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے ۔ وہاں خواتین کی عصمت دری کی جاتی ہے ۔ سرچ آپریشن کے بہانے خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

پیلٹ گن کے استعمال سے نوجوانوں اور بچوں کو بینائی سے محروم کیا جا رہا ہے ۔ حریت قیادت کو پرامن احتجاج کرنے پر پابند سلاسل کیا جاتا ہے ۔ مسعود خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کمشنر برائے انسانی حقوق کی حالیہ رپورٹ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بے نقاب کیا ہے اور سپیشل پاورز ایکٹ ، پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین کو فوری طور پر منسوخ کرنے کی سفارش کی ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر رادالحسین نے یہ سفارش بھی کی ہے کہ ایک غیر جانبدارانہ کمیشن مقبوضہ کشمیر جا کر وہاں صورت حال کا جائزہ لے لیکن ہندوستان نے ہمیشہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمیشہ بین الاقوامی اداروں اور تنظیمیوں کو مقبوضہ کشمیر تک رسائی دینے سے انکار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان اور آزادکشمیر کے تارکین وطن کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے مزید متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔

آزادکشمیر کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر ترقی کی شاہراہ پر تیزی سے گامزن ہے اور آزادکشمیر کی موجودہ حکومت یہاں روڈ انفراسٹرکچر کو تیزی سے بہتر بنا رہی ہے۔ ٹوررزم کو فروغ دینا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ۔ معیاری تعلیمی سہولیات ، طبی سہولتیں ، زراعت کا استحکام، پن بجلی کی پیداوار پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔