مشترکہ حریت قیادت کی طرف سے بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طورپر منانے کی اپیل

24ایس پی اوز نے اپنی نوکریاں چھوڑ کر کشمیری عوام سے معافی مانگ لی

اتوار 12 اگست 2018 18:20

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2018ء) کنٹرول لائن کے دونوں طرف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیر ی بدھ کوبھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طورپر منائیں گے تاکہ عالمی برادری کو یہ پیغام دیاجائے کہ بھارت نے طاقت کے بل پر کشمیریوں کا پیدائشی حق، حق خوداردیت سلب کررکھا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق اس دن مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی جائے گی جس کی کال سید علی گیلانی ، میرواعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی ہے۔

مشترکہ قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ 15اگست سے پہلے جامہ تلاشیوں اور بھارتی فورسزکی طرف سے لگائے گئے ناکوں پر لوگوں کو ہراساں کر نے کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں خوف ودہشت کا ماحول پید اکیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بھارت پر زوردیا کہ وہ زمینی حقائق کو تسلیم کرے اور دیرینہ تنازعہ کشمیرکو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لیے اقدامات کرے۔

معصوم کشمیریوں پر بھارت کے مسلسل مظالم اور جموںوکشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی گہری سازشوں کی وجہ سے گزشتہ دو روز کے دوران 24 سپیشل پولیس افسروں نے نوکری چھوڑ دی ہے۔ انہوں نے کشمیری عوام سے معافی بھی مانگ لی ۔ دریں اثناء ضلع پلوامہ کے علاقے سرنو میںبھارتی فوجیوں کی طرف سے محاصرے اورتلاشی کی کارروائی کے خلاف احتجاج کرنے والے نوجوانوں اور بھارتی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

بھارتی فوجیوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا اور گولیاں چلائیں۔ ضلع بڈگام کے علاقے توسہ میدان میں بارودی سرنگ کے ایک دھماکے میں پانچ نوجوان زخمی ہوگئے۔ بھارتی فوج نے اس علاقے کو سالہا سال تک فائرنگ رینج کے طورپر استعمال کیا ہے۔ سرینگر کے علاقے بٹہ مالو میں آج ایک حملے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور سینٹرل ریزرو پولیس فورسز کے چار اہلکار زخمی ہوگئے۔

یہ واقعہ بھارتی پولیس اور سینٹرل ریزروپولیس فورس کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی ایک مشترکہ کارروائی کے دوران پیش آیا۔ قابض انتظامیہ نے شہر میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز معطل کردیں۔ ادھر دفعہ 35-Aکی ممکنہ منسوخی کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی میں بغاوت کے آثار نمودار ہونا شروع ہوگئے اور آر ایس پورہ جموں سے بی جے پی کے رکن اسمبلی گگن بھگت نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر اس قانون کو ختم کیاگیاتو جموںکے عوام بندوق اٹھائیں گے۔