محنت اور لگن کے ساتھ اگر اپنا مقصد حاصل کرنے کیلئے کوشش کی جائے تو وہ رائیگاں نہیں جاتی، پوزیشن ہولڈرز میٹرک سائنس

نقل کلچر نے طلبہ کی ذہنیت پر منفی اثرات مرتب کیے، اگر تعلیمی بورڈز مثبت حکمت عملی اپنائیں تو نقل کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے

اتوار 12 اگست 2018 20:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2018ء) میٹرک سائنس کے سالانہ امتحانات برائے 2018 میں پوزیشن لانے والے طلبہ نے کہا ہے کہ خدا کاکرم ہے کہ اس نے ہمیں یہ انعام دیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ،پہلی پوزیشن ہولڈر کراچی پبلک اسکول بلاک6 گلشن اقبال کی فاریہ آصف اور دوسری پوزیشن ہولڈر اور ہیپی پیلس گرامر اسکول بلاک10ایف بی ایریا کی طالبہ فاریہ آصف اور تیسرے پوزیشن ہولڈر اور ناصرہ سیکنڈری اسکول ملیر کیمپس کے محمد جنید احمد نے کہا ہے کہ محنت اور لگن کے ساتھ اگر اپنا مقصد حاصل کرنے کے لئے کوشش کی جائے تو وہ رائیگاں نہیں جاتی۔

پوزیشن ہولڈر طلبہ نے کہا کہ نقل کلچر نے طلبہ کی ذہنیت پر منفی اثرات مرتب کیے، اگر تعلیمی بورڈز مثبت حکمت عملی اپنائیں تو نقل کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے، سرکاری امتحانی مراکز میں بہتری کی گنجائش باقی ہے۔

(جاری ہے)

ایسے سینٹرز پر بعض اوقات مشکلات سامنے آتی ہیں ۔ بورڈ کے سسٹم سے مطمئن ہیں۔ اس تمام کامیابی کا سہرا والدین اور اساتذہ کو جاتا ہے، پوزیشن ہولڈر طلبہ نے بتایا کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ، قلت آب اور ٹریفک جام کراچی شہر کے بڑے مسائل ہیں جنھیں فوری حل کرنے کی ضرورت ہے۔ پوزیشن ہولڈرز نے مزید کہا کہ سڑکوں کے کنارے کچرے کے ڈھیراورتعفن ان کے اعصاب کومتاثرکررہاہے جبکہ لوڈشیڈنگ انھیں گھروں میں چین نہیں لینے دیتی اوران کاتعلیمی سلسلہ متاثرہوتاہے۔