بھارت کو کشمیر کی سرزمین پر یوم آزادی منانے کا کوئی قانونی اور اخلاقی جوازنہیں‘ مسرور عباس انصاری

حریت رہنمائوں کاپاکستان کے یوم آزادی پر پاکستانی قوم کو مبارکباداور ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے دعا

پیر 13 اگست 2018 15:06

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2018ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنمااور اتحاد المسلمین کے سربراہ مسرور عباس انصاری نے کہاہے کہ بھارت کو کشمیر کی سرزمین پر یوم آزادی منانے کا کوئی قانونی اور اخلاقی جوازنہیں ہے کیونکہ اس نے فوجی طاقت کے بل پر جموں وکشمیر پر قبضہ کررکھا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مسرور عباس انصاری نے سوپور کے علاقے ہائیگام میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں جبری طور پر قبضہ جمایاہوا ہے اور کشمیری عوام اس جابرانہ قبضے کے خلاف آزادی کی صبح تک عزم و استقلال کے ساتھ جدوجہد جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کی طرف سے بھارت کے یوم آزادی کی آڑ میں لوگوں کو ہراساں اور پریشان کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔

(جاری ہے)

ا نہوں نے بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طورپر منانے کی اپیل کی۔ مسرور عباس نے پاکستان کے یوم آزادی پر پاکستانی قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری قوم پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کی خواہشمند ہے کیونکہ مملکت پاکستان کشمیری قوم کی رفیق اور محسن ہے جس نے حصول حق خود ارادیت کیلئے ہمیشہ کشمیری قوم کی سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھی۔

حریت رہنما نے شہید شیخ عبد العزیز کو ان کے یوم شہادت پرشاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حریت پسند کشمیریوں کی بے مثال قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کے ساتھ کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس طرح کے سازشی منصوبوں کونہ روکا گیاتومقبوضہ علاقے میں ایک بارپھرزبردست احتجاجی تحریک شروع ہو جائے گی۔

دریں اثناء سالویشن موومنٹ کے چیئرمین ظفر اکبربٹ ، تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال احمد صدیقی اور اسلامی تنظیم آزادی کے چیئرمین عبدالصمد انقلابی نے بھی یوم آزادی پاکستان پر پاکستانی قوم کو مبارکباد دی ہے ۔ انہو ں اپنے الگ الگ بیانات میں کہا کہ پاکستان ایک نظریاتی ملک ہے جس کا امت مسلمہ میں ایک قائدانہ کردار ہے۔ انہوںنے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی مسلسل حمایت کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے دعا کی۔