منی لانڈرنگ کیس ،ْاومنی گروپ کے سربراہ انور مجید آئندہ سماعت پر عدالت طلب

کیا عدالتی حکم عدولی پر مجید فیملی کو توہین عدالت کا نوٹس دیں ،ْ اومنی گروپ کے مالکان کی عدم پیشی پر چیف جسٹس برہم ہمیں وقت دیں ،ْ وکیل …عدالت عظمیٰ نے وقت دینے کی استدعا مسترد کر دیں پاناما طرز کی جے آئی ٹی بنادیتے ہیں جس میں واجد ضیا اور اس کی ٹیم ہو، لوگ پھر کہیں گے کہ عدالت جے آئی ٹی نہیں بناسکتی ،ْچیف جسٹس

پیر 13 اگست 2018 15:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے مبینہ جعلی بینک اکاؤنٹ سے منی لانڈرنگ کیس میں اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید سمیت تمام فریقین کو طلب کرلیا۔ پیر کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں مبینہ جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،ْ اومنی گروپ کے مالکان عدالتی حکم کے باوجود عدالت میں پیش نہ ہوئے، عدالت نے پیش نہ ہونے سے متعلق مجید فیملی کی درخواست مسترد کردی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ انور مجید اور دیگرکے پیش ہونے کا رضا کاظم نے یقین دلایا تھا، کیا عدالتی حکم عدولی پر مجید فیملی کو توہین عدالت کا نوٹس دیں چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ عدم حاضری کی وجوہات بتائیں مجید فیملی کو بلائیں کہ وہ عدالت میں پیش ہوں، رات 8 بجے تک بلائیں ہم دوبارہ عدالت لگا دیں گے، آپ کو خدشات ہیں کہ مؤکل کو گرفتار کیا جائے گا اگر سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہیں کراسکتے تو پھر بتائیں ہم کیا کریں اومنی گروپ کی جائیدادیں، بینک اکاؤنٹس ایف آئی اے نے قرق کیں تو اب ہم بھی قرقی کا حکم دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اوپنی گروپ کے وکیل شاہد حامد نے استدعا کی کہ ہمیں وقت دیں تا کہ انور مجید اور دیگر کوعدالت میں بلاسکیں، اس پر عدالت نے وقت دینے کی استدعا مسترد کردی۔دوران سماعت ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ تحقیقات کے دوران اے ون انٹرنیشنل کے اکاؤنٹ سے مزید 15 اکاؤنٹس نکلے ہیں، ان اکاؤنٹس سے 6 ارب روپے کی ترسیلات ہوئیں، گرافک ڈیزائنر کینام پراکاؤنٹ کھلوایا گیا، 35 ہزار روپے تنخواہ لینے والے گرافک ڈیزائنر کے اکاؤنٹ سے 80 کروڑ کی ترسیلات ہوئیں۔

ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ لاہور کی ایک خاتون کے نام پر جعلی اکاونٹ کھلوایا گیا، اس اکاؤنٹ سے بھی ڈیڑھ ارب کی ترسیلات ہوئیں، اکاؤنٹ ہولڈر خاتون کا خاوند موٹرسائیکل رائیڈر ہے،یقین سے کہہ سکتاہوں رشوت کے پیسے ان اکاؤنٹس میں ڈالے گئے ،ْوکیل اومنی گروپ نے مؤقف اپنایا کہ جے آئی ٹی کی 60 صفحات کی رپورٹ میں کسی جگہ رشوت یا بدعنوانی ثابت نہیں ہوئی، اومنی گروپ کا سارا پیسہ لیگل ہے اور اس کا آڈٹ ہوتا ہے، بغیر تحقیقات کے الزام تراشی کرکے میڈیا ٹرائل کیا جاتا ہے تاکہ کل ہیڈلائن بنے۔

اس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے بشیر میمن سے مکالمہ کیا کہ ڈی جی صاحب آپ بغیر تحقیقات کسی پررشوت کا الزام نہیں لگاسکتے۔چیف جسٹس ثاقب ثاقب نثار نے کہاکہ پاناما طرز کی جے آئی ٹی بنادیتے ہیں جس میں واجد ضیا اور اس کی ٹیم ہو، لوگ پھر کہیں گے کہ عدالت جے آئی ٹی نہیں بناسکتی، ہم وکلا کو سننے کے بعد جے آئی ٹی بنانے کا حکم دے سکتے ہیں، پاناما جے آئی ٹی میں ایم آئی کو تڑکا لگانے کیلئے شامل کیا گیا ہوگا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اتنا بڑا جلوس نکال کر مجھے ڈرایا گیا، اس پر فاروق نائیک نے کہا کہ جو رویہ اس دن اختیار کیا گیا اس کی مذمت کی ہے، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عدالتوں کی عزت کی ہے، زرداری صاحب نے 11 سال جیل کاٹی۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ کیا فریال تالپور اور آصف زرداری تحقیقات میں تعاون کررہے ہیں اس پر فاروق نائیک نے کہا کہ جب بھی ایف آئی اے بلائے گی وہ حاضر ہو جائیں گے۔بعد ازاں عدالت نے آئندہ سماعت پر انور مجید سمیت تمام فریقین کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت بدھ 15 اگست تک ملتوی کردی۔