سندھ ہائی کورٹ :

سانحہ 12مئی کی ازسر نو تحقیقات کے حوالے سے فریقین کے وکلا اور عدالتی معاونین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ

پیر 13 اگست 2018 16:50

سندھ ہائی کورٹ :
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2018ء) سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ 12مئی کی ازسر نو تحقیقات کے حوالے سے فریقین کے وکلا اور عدالتی معاونین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا ہے ۔پیر کو سند ھ ہائیکورٹ میں سپریم کورٹ کے حکم پر سانحہ 12کی ازسر نوتحقیقات سے متعلق معاملے کی سماعت ہوئی ۔وفاق اور عدالتی معاونین نے کمیشن بنانے کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دو رکنی بینچ ازسر نو تحقیقات کے لئے کمیشن بناسکتی ہے۔

دوران سماعت سندھ حکومت کی جانب سے کمیشن بنانے کی مخالفت کی گئی ۔وکیل سرکار نے اپنے دلائل میں کہا کہ 2018 میں ہائی کورٹ کی لارجر بینچ اس کیس کو ناقابل سماعت قرار دے چکی ہے ۔11 سال کا عرصہ گزر چکا ہے اس میں مزید تحقیقات کی ضرورت نہیں۔

(جاری ہے)

اس وقت کے لارجز بینچ نے متاثرین کو معاوضہ کی ادائیگی کا حکم دیا۔تمام متاثرین کو معاوضہ کی ادائیگی بھی کی جاچکی ہے۔

عدالت نے فریقین کے وکلا سمیت عدالتی معاونین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔واضح رہے کہ 12مئی 2007کو اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو کراچی ائیر پورٹ پر روک دیا گیا تھا۔مختلف مقامات پر فائرنگ اور ہنگامہ آرائی کے واقعات میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔کیس دوبارہ سننے کے لئے اقبال کاظمی نے درخواست دائر کر رکھی ہے۔درخواست میں سابق صدر پرویز مشرف ، بانی ایم کیو ایم، سابق مشیر داخلہ اور میئر کراچی وسیم اختر کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔2008 میں سندھ ہائی کورٹ لارجز بینچ نے درخواستوں کو ناقابل سماعت رقرار دے دیا تھا۔