لورالائی یورنیورسٹی میںغیرمقامی افراد کی تعیناتی کو عدالت میں چیلنج کرینگے،کلی ژڑکاریز

پیر 13 اگست 2018 22:14

لورالائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اگست2018ء) کلی ژڑ کاریزکے محمد اسلم اتمانخیل، میرزا خان ،غلام رسول، ملک خیر الدین، پار ہ الدین، حاجی نواب، اور دیگر نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ یونیورسٹی آف لورالائی کی تعمیر کیلئے 500 ایکڑ زمین ژر کاریزکے مکینوں نے 2009ء میں دی اور اس وقت کے وائس چانسلر نے علاقے کے مکینوں سے وعد ہ کیا تھا کہ گریڈ ایک سے سات تک کے تمام آسامیوں پر علاقے کے مکینو ں کو ترجیح دی جائے گی اب جب یونیورسٹی تکمیل ہوگئی ہے اور مکمل طور پر شفٹ ہوچکی ہے مگر یونیورسٹی میں علاقہ مکینو ں کی بجائے غیر مقامی لوگو ں کو تعینا ت کیا جارہاہے جو موسی خیل ژوب کوئٹہ دکی سے تعلق رکھتے ہیں اور اس ناانصافی اورناروا طرز عمل میں یونیورسٹی کی انتظامیہ غیر مقامی لوگو ں کو یوینورسٹی میں تعینات کررہی ہے اگر اعلی احکام نے ان کو نہ روکا تو ہم اہلیان ژڑ کاریز اس کو عدالت میں چیلنج کریں گے اور کوئٹہ لورالائی قومی شاہراہ کو بند کر کے اپنا لیگل احتجاج ریکارڈ کرائینگے مذکورہ وائس چانسلرنے دسمبر سے اپنے عہدے کا چارج سنھبالا مگر ابھی تک علاقے کے لوگوں سے ملاقا ت تک کرنا گوارہ نہیں کی اوران کا رویہ بھی عوام کے ساتھ درست نہیں ہے ہم گورنر بلوچستان وزیراعلی بلوچستان اور موجودہ ایم پی اے حاجی محمد خان طور اوتمانخیل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے مسائل فوری طور پر حل کروائیں ورنہ ہم سخت ترین احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے۔