تحریکِ پاکستان کو کامیاب بنانے میں خواتین کا کلیدی کردار اہمیت کا حامل ہے،نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ شعبہ خواتین

پیر 13 اگست 2018 22:23

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اگست2018ء) تحریکِ پاکستان کو کامیاب بنانے میں خواتین کا کلیدی کردار اہمیت کا حامل ہے۔ قائداعظمؒ جدوجہدِ آزادی میں خواتین کے کردار کے بڑے معترف تھے۔ جب تک پاکستانی خواتین خود کو اقتصادی لحاظ سے مضبوط نہیں بناتیں، تب تک وہ اپنے حقوق کا تحفظ نہیں کرسکتیں۔ ان خیالات کا اظہارمقررین نے ایوانِ قائداعظمؒ، جوہرٹائون لاہور میں تقریبات یومِ آزادی کے سلسلے میں منعقدہ خصوصی نشست بعنوان ’’تحریکِ پاکستان میں خواتین کا کردار‘‘ کے دوران کیا۔

نشست کا اہتمام نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ اس موقع پر نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ شعبہ خواتین کی کنوینر بیگم مہناز رفیع، سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی، سیکرٹری نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ شاہدرشید،کنوینر مادرملتؒ سنٹر پروفیسر ڈاکٹر پروین خان، صدر نظریہٴ پاکستان فورم میاں چنوں ڈاکٹر غزالہ شاہین وائیں، نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے شعبہٴ خواتین کی سیکرٹری بیگم صفیہ اسحاق، کالم نگار ڈاکٹر عارفہ صبح خان، شاہین فردوس ، محمودہ نسرین، منور جبیں قادری، تنویر چوہدری، کشور باجوہ، ادیبہ وڑائچ ، نائلہ عمر، نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے زیرِ اہتمام جاری انٹرن شپ پروگرام اور یونیورسٹی آف سرگودھا اور سٹینڈرڈ ہائی سکول کی طالبات ، اساتذہ کرام اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

نشست کا آغاز تلاوت قرآن مجید، نعت رسول کریمؐ ، قومی ترانہ اور کلام اقبالؒ سے ہوا۔ تلاوت کی سعادت حافظہ آمنہ عارف نے حاصل کی ، بارگاہِ رسالت مآبؐ میں ہدیہٴ نعت آنسہ زینب نے جبکہ حافظہ منال ذوالفقار نے کلامِ اقبالؒ پیش کیا۔بیگم مہناز رفیع نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناحؒ انتہائی دور اندیش رہنما تھے۔ انہوں نے اندازہ لگالیا تھا کہ جب تک ہندوستان کی مسلمان خواتین میدانِ عمل میں نہ نکلیںگی، تب تک تحریکِ پاکستان کو کامیابی سے ہمکنار نہیں کیاجاسکتا۔

قائداعظمؒ کی ہدایت پر مادرِملت محترمہ فاطمہ جناحؒ نے ہندوستان کے قریہ قریہ جاکر مسلمان خواتین تک دو قومی نظریے کا پیغام پہنچایا۔ ان کی کوششوں کی بدولت پردہ دار خواتین بھی تحریکِ پاکستان میں پورے جوش و جذبے سے سرگرم عمل ہوگئیں۔ قائداعظمؒ کا وژن تھا کہ جب تک پاکستانی خواتین مردوں کے شانہ بشانہ قومی زندگی میں بھرپور حصہ نہ لیں گی، تب تک پاکستان ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل نہیں ہوسکتا۔

آج ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستانی خواتین خود کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرکے اپنے پائوں پر کھڑی ہوجائیں اور جس طرح ان کی بزرگوں نے پاکستان بنانے کی جدوجہد کی تھی، وہ بھی پاکستان کو ایک جدید اسلامی، جمہوری اور فلاحی مملکت بنانے کی جدوجہد کو کامیاب بنائیں۔ ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی نے کہا کہ پاکستان ہمارے لیے ایک جائے پناہ کی مانند ہے۔

اس کا تحفظ ہم سب پر فرض ہے۔ آزادی کی قدر و منزلت مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں سے پوچھیں جو بھارت اور اسرائیل کے ظلم و ستم تلے سسک سسک کر زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے رہبر پاکستان مجید نظامی کی قومی و ملی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان کے اساسی نظریے کی ترویج و اشاعت اور اس کے اسلامی نظریاتی تشخص کو اُجاگر کرنے کی خاطر خود کو وقف کیا ہوا تھا۔

پروفیسرڈاکٹر پروین خان نے کہا کہ پاکستان ایک نعمت خداوندی ہے۔ قائداعظمؒ نے فرمایا تھا کہ کوئی قوم اپنی نصف آبادی کو عضومعطل بنا کر ترقی نہیں کرسکتی۔ ہمارے بزرگوں کو کسی نے یہ ملک طشتری میں رکھ کر پیش نہیں کیاتھا بلکہ اسے حاصل کرنے کی خاطر ہندوستان کے مسلمانوںکو آگ اور خون کے دریا عبور کرنا پڑے تھے۔ جدوجہد آزادی میں خواتین کا کردار ہماری قومی تاریخ کے صفحات پر سنہرے حروف میں رقم ہے۔

بیگم صفیہ اسحاق نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناحؒ کی حوصلہ افزائی کے نتیجہ میں ہندوستان کی مسلمان خواتین نے تحریکِ پاکستان کے دوران ایسے شاندار کارنامے انجام دیے کہ جن کے بارے صرف سوچا ہی جاسکتا تھا۔ نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ ایک ایسا ادارہ ہے جس کے پلیٹ فارم سے ہمیشہ خواتین کو سرگرم کردار ادا کرنے کا موقع دیاجاتا ہے۔ انہوں نے ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہدرشید کی کاوشوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ پوری یکسوئی سے جناب مجیدنظامی کے مشن کو آگے بڑھارہے ہیں۔

انہوں نے نشست میں موجود طالبات کو تاکید کی کہ وہ تحریکِ آزادی کی خواتین مشاہیر کی حیات و خدمات کا مطالعہ کریں تاکہ ان میں ان عظیم خواتین کے نقش قدم پر چلنے کا جذبہ پیدا ہوسکے۔ ڈاکٹر غزالہ شاہین وائیں نے کہا کہ عالم اسلام کی تاریخ شاہد ہے کہ مسلمان خواتین نے جنگی مہمات میں بھی حصہ لیا اور علم و آگہی کے میدانوں میں بھی کارہائے نمایاں انجام دیے۔

قیامِ پاکستان کی جدوجہد میں مادرِملت محترمہ فاطمہ جناحؒ کا کردار ہمارے لیے مشعلِ راہ ہے۔ ان کی زیرِ قیادت بہت سی خواتین نے انگریزوں کی غلامی کے خلاف عام مسلمان خواتین میں سیاسی شعور بیدا رکیا۔ انہوں نے پاکستان میں خواتین کو ترقی کے مساوی مواقع دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر عارفہ صبح خان نے کہا کہ حصول آزادی کی جدوجہد میں لاکھوں مسلمانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

اس جدوجہد کے دوران مسلمان خواتین کی قربانیاں کسی طور مردوں سے کم نہیں ہیں۔ انہوں نے اس امر پر اظہارِ تشویش کیا کہ حکومتی سطح پر ان قربانیوں کا تذکرہ کم ہوگیا ہے جس کی وجہ سے خدشہ ہے کہ ہماری نئی نسل اپنی تاریخ سے بے بہرہ نہ رہ جائے۔یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کی شاہین فردوس نے کہا کہ طالبات محنت کرکے خود کو ایک اثاثہ بنائیں جو معاشرے میں مثبت تبدیلی لاسکے۔

نوجوان ہمارا مستقبل اور ہماری اُمیدوں کا محورومرکز ہیں۔ انہوں نے طالبات کو تاکید کی کہ وہ کامیاب انسانوں کی زندگیوں اور اصولوں کا مطالعہ کریں اور ان کی پیروی کریں۔ تقریب کے دوران کنیئرڈ کالج لاہور کی طالبہ فائزہ حمید اور یونیک اکیڈمی کی طالبہ حافظہ منال ذوالفقار نے کلامِ اقبالؒ پیش کرکے حاضرین کا دل موہ لیا۔