Live Updates

جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی اراکین کااجلاس

عام انتخابات فراڈ اورجانبدارانہ قرار، چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ، انتخابی نتائج مسترد

پیر 13 اگست 2018 23:04

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اگست2018ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولاناعبدالغفورحیدری کی صدارت میں پارلیمانی اراکین کااجلاس ہواجس میں مولاناعصمت اللہ،مولاناعبدالواسع،مولانااسعدمحمود،مولاناصلاح الدین ایوبی، مولاناکمال الدین،مولاناآغامحمودشاہ،مفتی عبدالشکور،مولانامحمدانور،منیراحمداورکزئی،سینٹرمولاناعطاء الرحمن نے شرکت کی،اجلاس میں انہوںنے اسپیکراورڈپٹی اسپیکرکے انتخاب اورمسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے رہنماؤں سے ملاقاتوں پرمشاورت کی،اجلاس سے مولاناعبدالغفورحیدری،مولاناعصمت اللہ،مولاناعبدالوسع،مولاناصلاح الدین ایوبی ودیگرنے 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کو فراڈ اورجانبدارانہ قراردیتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیاہے اور انتخابی نتائج کو یکسر مسترد کردیا ہے۔

(جاری ہے)

انتخابی مینڈیٹ جیتنے والی جماعت کا نہیں،غیر مرئی قوتوں کا ہے، جوکہ سازش کے تحت تیار کرکے قوم پر مسلط کیا گیا ہے۔ نجی میڈیا کی تقسیم اور بے بسی بھی افسوسناک اور شرمنا ک ہے۔ مخصوص پارٹی اور اس کے لیڈر کو ہیر و بنا کر پیش کیا گیا۔ جبکہ مخالفین کے خلاف پراپیگنڈا کیا گیا۔جس سے واضح ہوگیاہے کہ میڈیا آزاد نہیں،غلام ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ میڈیا کو پوری قوم کا ہونا چاہیے، متنازع اور ایک جماعت کا میڈیا سیل نہیں بننا چاہیے۔

اجلاس میں واضح کیا گیا کہ سیاسی جماعتیں ہی وفاق پاکستان کو متحد رکھ سکتی ہیں،اسٹیبلشمنٹ نہیں، مشرقی پاکستان میں فوج تھی، مگر سیاسی جماعتوں نے دانشمندی کا مظاہرہ نہ کیا جس کی وجہ سے ملک دولخت ہوگیا۔ سیاسی جماعتوں کوعلاقائی بنانے کی دانستہ سازش کی جارہی ہے،انہوں نے کہا کہ اجلاس میں برملا افسوس کا اظہار کیا گیا کہ مخصوص سیاسی جماعت کی سرپرستی سے ریاستی اداروں کی غیر جانبداری بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

جو کہ قوم کے لئے نیک شگون نہیں۔انتخابات سے پہلے سیاسی جماعتوں کو توڑا گیا، ٹکٹ واپس کروائے گئے۔ یہ عمل سیاسی مداخلت اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔جمعیت ایسے رویوں کو مسترد کرتی ہے۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ فوج اور عدلیہ کا سیاست میں کوئی عمل دخل نہیں،بھاشا ڈیم ہویا کوئی اور یہ کام سیاسی حکومت کا ہے۔ اجلاس میں تشویش کا اظہار کیا گیا کہ عمران خان نے دھاندلی کے الزامات والے حلقے کھولنے کا اعلان واپس لے لیا اور سپریم کورٹ کا سہارا لیا جارہا ہے۔

وہ اپنا وعدہ پورا کریں۔ عدلیہ کے پیچھے نہ چھپیں۔ جمعیت کے اجلاس میں حیرت کا اظہار کیا کہ تمام ترو سائل اور جعل سازیوں کے باوجود تحریک انصاف کو واضح اکثریت نہیں دلوائی جاسکی۔تاکہ پارلیمنٹ کمزور رہے اور سیاسی جماعتیں آپس میں لڑتی رہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات