قائداعظم سٹیڈیم بوریوالہ میں سب سے بڑے پاکستانی پرچم کی رونمائی کی تقریب

پیر 13 اگست 2018 23:32

قائداعظم سٹیڈیم بوریوالہ میں سب سے بڑے پاکستانی پرچم کی رونمائی کی ..
وہاڑی۔13 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2018ء) پاکستان کے 71 ویںیوم آزادی کے موقع پرقائداعظم سٹیڈیم بوریوالہ میں "سلام پاکستان تقریب "میں سب سے بڑے پاکستانی پرچم کی رونمائی کی گئی،یہ پاکستانی پرچم 37ہزار مربع فٹ پر مشتمل ہے جس کی تیاری میں 4500میٹر کپڑا استعمال ہوا اور اس کو تیار کرنے میں6ماہ کا وقت لگا ہے، پرچم کی تیاری میں مونسپل کمیٹی بوریوالہ، سپیریئرر کالج بوریوالہ، دی سٹریم سکول بوریوالہ اور سول سوسائٹی کی خصوصی کاوشیں شامل ہیں، قومی پرچم کی تقریب رونمائی میں ڈپٹی کمشنر وہاڑی عرفان علی کاٹھیا، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر وہاڑی احمد ناصر عزیز ورک،اسسٹنٹ کمشنربوریوالہ محمد عظیم ربانی، چیئرمین بلدیہ بوریوالہ چوہدری محمد عاشق آرائیں،سی ای او ایجوکیشن شوکت علی شیروانی،پرنسپل سپیریئرر کالج بوریوالہ چوہدری آصف سردار،معروف و سماجی شخصیت شیخ شہزاد مبین ، افسران ، معززین شہراور طلبہ کی کثیر تعداد موجود تھی،قومی پرچم کی رونمائی کے موقع پر طلبہ نے اپنے ہاتھوں سے زنجیربناکر وطن سے محبت اور آپس میں یکجہتی کا اظہار کیا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر وہاڑی نے کہا کہ اس تقریب کا حصہ ہونے پرمجھے بہت فخر اور خوشی ہے کہ بوریوالہ کی غیور عوام نے جشن آزادی پر وطن سے محبت اور آپس میں یکجہتی کااظہار دنیا کے سب سے بڑے پاکستانی پرچم کو تیار کر کے کیا ہے،انہوں نے کہا کہ زندہ قومیں اپنا جشن آزادی جوش وولولہ سے منایا اور اپنی آنیوالی نسلوں کو آزادی کی اہمیت اور اسلاف کی جدوجہد سے آگاہ کرتی ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ بوریوالہ میں بہت پوٹینشل ہے، یہاں کی سماجی شخصیات اپنے شہر کو سرسبز و خوبصورت بنانے کیلئے بہترین خدمات انجام دے رہی ہیں،انہوں نے جشن آزادی کے موقع پر ہر فرد ایک پودا ضرور لگائے اور اس کی حفاظت بھی کرے،تقریب سے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسروہاڑی احمد ناصرعزیز ورک ، چیئرمین بلدیہ چوہدری محمد عاشق آرائیں،شیخ شہزاد مبین ، پرنسپل سپیریئررکالج بوریوالہ میاںآصف نے بھی خطاب کیا، سلام پاکستان تقریب کے موقع پر طلبا و طالبات نے ملی نغمے پیش کرکے وطن سے محبت کااظہار کیا، بعد ازاں ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نے گرین بوریوالہ موومنٹ کے زیر اہتمام شجرکاری مہم کے سلسلے میں لوگوں میں پودے تقسیم کیے۔