ابو ظہبی: 60 لاکھ امارتی درہم کے بینک فراڈ پر 10 پاکستانی گرفتار

ملزمان نے ہم وطن بینک ملازم کی مدد سے رقوم اپنے اکاؤنٹس میں منتقل کیں

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 14 اگست 2018 12:33

ابو ظہبی: 60 لاکھ امارتی درہم کے بینک فراڈ پر 10 پاکستانی گرفتار
ابو ظہبی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14 اگست 2018ء) دس پاکستانیوں کو ایک مقامی بینک سے ساٹھ لاکھ اماراتی درہم کی رقوم آن لائن فراڈ کے ذریعے اپنے اکاؤنٹس میں منتقل کرنے پر پولیس نے گرفتار کر لیا۔ ملزمان نے بینک میں ملازم اپنے ہم وطن ساتھی کی مدد سے الیکٹرانک ٹرانسفر کوڈز کی مد دسے رقوم چوری کیں۔ تفصیلات کے مطابق ملزمان نے اپنے ساتھی بینک ملازم کی مدد سے الیکٹرانک ٹرانسفر کوڈز حاصل کیے۔

مذکورہ ملازم ای ٹریڈرز کی پیمنٹ ڈیوائسز کے کوڈز کی معلومات رکھتا تھا۔ ملزمان نے الیکٹرانک پیمنٹ ڈیوائسز کی پروگرامنگ کر کے دھوکے سے بینک کی رقم ایک اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرلی۔ انہوں نے ای ٹریڈ ڈیوائسز کا استعمال کیا جس سے یوں ظاہر ہوتا تھا کہ بینک نے اشیاء کی فروخت کے بعد کسٹمرز کے اکاؤنٹس سے رقم منہا کر کے دُکانوں کو ادائیگی کر دی ہے۔

(جاری ہے)

مگر حقیقت میں یہ رقم اُن کے آبائی وطن کے ایک بینک اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر دی گئی۔ ابو ظہبی کریمنل کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے دوران فراڈ میں ملوث دس پاکستانیوں کو پیش کیا گیا‘ سماعت کے دوران بتایا گیا کہ ملزمان نے ’ای ٹریڈر‘ نامی دو ڈیوائسز کا استعمال کر کے پروگرامنگ کے ذریعے کوڈز حاصل کر لیے اور بآسانی رقوم ہتھیا لیں۔ بینک کی تحقیقات میں پتہ چلا کہ یہ فراڈ اُسی کے ایک پاکستانی ملازم کی جانب سے کیا گیا‘ جس پر اُس کی گرفتاری عمل میں لائی گئی تو اُس نے اپنے باقی ساتھیوں کے نام بھی اُگل دیئے۔

جس پر پولیس نے ان افراد کو مختلف جگہوں سے گرفتار کر لیا۔ ملزما ن نے تفتیش کے دوران اپنے فراڈ کا اعتراف کر لیا۔ مقدمے کی سماعت اگلی تاریخ پر ملتوی کر دی گئی ہے۔ کافی ثبوت کی موجودگی کے باعث ملزمان کو سزا سُنائے جانے کا قوی امکان ہے۔ اس سلسلے میں متحدہ عرب امارات کے ایک بینکنگ ماہر کا کہنا ہے کہ بینکوں میں ملازم بھرتی کرتے وقت اُن کے کردار کی خاصی چھان پھٹک کرنی چاہیے۔ کیونکہ اکثر لوگ مجرمانہ ذہنیت کے حامل ہوتے ہیں جو اپنے جیسے لوگوں کے ساتھ مل کر نہ صرف فراڈ کا ارتکاب کرتے ہیں بلکہ بینک کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا موجب بھی بنتے ہیں۔